کالمز

کریمی صاحب سے میرا پہلا تعارف

مدیحہ انور
 میرا عبدالکریم کریمی صاحب سے پہلا رابطہ غالباً ایک ڈیڑھ برس قبل ہوا جب انہوں نے ایک رسالے میں شائع کردہ میرے خط پر اپنی رائے بھیجی۔ مجھے خوشگوار مسّرت ہوئی کہ گلگت  بلتستان کی سرزمین پر بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو اُردُو ادب سے نہ صرف شغف رکھتے ہیں بلکہ انہوں نے اُردُو کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا رکھا ہے۔

دوسری حیرت اس وقت ہوئی جب کریمی صاحب نے ’’فکرونظر‘‘ کے نام سے ایک رسالہ مجھے امریکہ ارسال کرنا شروع کیا۔ سچ بات تو یہ ہے یہی رسالہ میری گلگت بلتستان سے پہلے تعارف کی بنیاد بنا۔ رسالے میں کریمی صاحب کی محنت نظر آتی تھی۔ خوشی ہوئی کہ زبان کی ترویج کے لیے کام کرنے والے ابھی باقی ہیں اور اپنا کام بخوبی سرانجام دے رہے ہیں۔

کریمی صاحب نے گزشتہ دنوں اپنی کتاب کا مسوّدہ بھیجا۔ ’’تلخیاں‘‘ کے شروع میں وہ بیان کرتے ہیں کہ ان کے لکھنے کی صلاحیت کے پیچھے جو شخصیت کارفرما ہے وہ ہیں ان کی ماں، اس لیے کتاب کا انتساب انہی سے موسوم ہے۔

کتاب میں شاعری، افسانے، مضامین اور کتابوں پر تبصرے پڑھنے کو ملتے ہیں جو کریمی صاحب نے وقتاً فوقتاً لکھے ہیں۔ ان کی تحریر کی خوبصورتی سادہ الفاظ کا برملا اور بر محل استعمال ہے۔ تحریر سادہ مگر مؤثر ہے۔ کتاب میں ’’فکرونظر‘‘ کے کئی مضامین بھی پڑھنے کو ملیں گے۔ یہ وہ مضامین ہیں جو کریمی صاحب نے پہلے اپنے رسالے میں شائع کیے ہیں مگر ان مضامین کو اکھٹا کرنا ایک اچھا امر ہے، جس سے قارئین کو مختلف موضوعات پر بہت سا مواد پڑھنے کو ملتا ہے۔

عبدالکریم کریمی صاحب کی تحریروں میں معاشرے، دین اور دُنیا کے بارے میں باتیں پڑھنے کو ملتی ہیں۔ انہوں نے خوش اُسلوبی سے معاشرے کے رنگوں کو اس انداز میں اجاگر کیا ہے کہ ان کے مثبت اور منفی پہلوؤں کو قارئین کے سامنے کھول کر رکھ دیا ہے۔ تاریخ کے حوالے دے کر آج کے زمانے کی حقیقت اجاگر کرنے کی سعی کی ہے۔ انسان کو اس کی زندگی کے مقصد سے روشناس کرانے کی کوشش کی ہے۔

اللہ عبدالکریم کریمی صاحب کے اس عزم کو سلامت رکھے ۔ اُمید ہے آئندہ بھی ہم ان کی کتابیں پڑھتے رہیں گے۔

—————

مدیحہ انور واشنگٹن ڈی سی میں مقیم ہے، اور وائس آف امریکہ اردو سروس کی ویب ایڈیٹرکے طور پر خدمات سرانجام دے رہی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button