معیشت

گودام گندم سے بھرے ہونے کا بیان حیران کن ہے، معلوم نہیں وزیر خوراک کونسے صوبے کی بات کررہا ہے، حاجی وزیر فدا علی

شگر(عابد شگری)سابق ممبر ضلع کونسل شگر و ممبر فوڈ کمیٹی یونین کونسل مرکنجہ و مرہ پی شگر حاجی وزیر فدا علی نے گذشتہ دنوں روزنامہ کے ٹو میں شائع ہونے والے وزیر خوراک گلگت بلتستان حاجی جانباز خان کی بیان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے۔جس میں وزیر موصوف نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان کے گودام گندم سے بھرے پڑے ہوئے ہیں ۔اور حیران ہوں کہ اتنے گندم کی بوریاں کہاں سے آرہی ہیں۔

حاجی وزیر فدا علی کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں وزیر خوراک کس صوبے کی بات کررہے ہیں۔پورے گلگت بلتستان کے ڈپوز کا مجھے نہیں معلوم لیکن ضلع شگر کے ہیڈ کوارٹر کے دو یونین کونسل مرکنجہ اور مرہ پی کے ڈپو کے تفصیلات یہ ہے ۔ شگر کے دو یونین کونسل مرکنجہ اور مرہ پی کا کوٹہ شگر خاص کے ڈپو میں آتا ہے۔ان دو یونین کونسل کیلئے گندم کا کوٹہ یکم جولائی 2015سے جون 2016تک کیلئے چھ ہزار تین سو انچاس بوری مختص ہے ۔ جسمیں سے یکم جولائی سے اب تک آٹھ مہینوں میں صرف 1700بوری تقسیم ہوا ہے جبکہ کوٹہ 4232بوری بنتا ہے۔اس طرح صرف ان دو یونین میں 2532بوری کم ملا ہے۔جبکہ 18جنوری کے بعد سے اب تک ایک دانہ گندم تقسیم نہیں ہوا۔اور عوام گندم کیلئے خوار ہورہے ہیں۔لہذا وزیر خوراک سے التماس ہے کہ گودام گندم سے بھرے ہیں تو عوام کو کیوں نہیں دیا جارہا ہے۔اس کی مکمل تحقیقات کی جائے۔ عوام گندم کے دانے دانے کو ترس رہے ہیں اور ایسے بیانات عوام کی زخموں پر نمک چھڑکنے کی مترادف ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button