کالمز

ہنزہ میروں کی جاگیر نہیں ہے

علی تاج

وادی ہنزہ اب میروں کی جاگیر نہی رہی کہ وہ اس کو رائیونڈ کے لوہاروں کو تحفہ میں دیں۔ خوش آمدی کا اتنا شوق ہے تو پنامہ لیکس شریف کے حامی اپنی اپنی زمینیں لوہار کو تحفہ میں دیں تاکہ وہ اپنے بچوں کیلیئے ایک اور مشکوک اور خفیہ کمپنی خرید سکے۔

ٹکٹ کے معاملے پر کھڑے لائن لگانے اور وادی کی بے توقیری کرنے کے باؤجود ہنزہ میں نواز لیگیوں کا غلامانہ بیان کہ وہ وادی کی نشست کو نواز شریف کو تحفہ میں دینگے انتہائی افسوناک اور شرم ناک ہے۔

بائیں بازو کے امیدوار جناب بابا جان ہم سب کی جان ہیں مگر انتخاب دل سے زیادہ عقل و شعور کا معاملہ ہے۔ اس میں بہتر فیصلے کیلیئے جوش سے زیادہ ہوش کی ضرورت ہے۔

وادی کو آذاد خیال اور آذاد منش سیاسی قیادت کی ضرورت ہے جو جدید دور کی سیاست کی باریکیوں سے واقف , اعلیٰ تعلیم یافتہ، اورتجربہ کار ہو۔ اور اس قابل ہوسکے کی سی پیک کے منصوبوں میں نہ صرف وادی بلکہ پورے گلگت بلتستان کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرسکے۔ اس کے علاوہ وادی کو درپیش موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا ادراک اور وہاں کے باسیوں کی بنادی ضروریات کی فراہمی کیلیئے منصوبے رکھتی ہو۔

اس سلسلے میں انصاف کے خدمت گار جناب عزیز احمد سب سے موزوں امیدوار ہیں۔ آنجناب اس پارٹی سے تعلق رکھتے جس نے کے پی کے میں صرف تین سال کےانتہائی قلیل عرصے میں صحت، تعلیم ، پولیس کی بہتری , جنگلات کی افزائش اور کرپشن کے خاتمہ میں سارے صوبوں پہ سبقت حاصل کی ہے۔

البتہ بابا جان کی رہائی کے لیئے بھر پور آواز اٹھانا پی ٹی آئی اور اور اسکے امیدوار جناب عزیز احمد پہ فرض ہے۔ جس کا جناب عزیز احمد نے پہلےبھی مظاہرہ کیا ہے اور اس ضمن میں غداری کا مقدمہ بھی بھگت رہے ہیں

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button