عوامی مسائل

چلاس کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، محکمہ واسا فراہمی آب کی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام

چلاس(بیوروچیف)پانی کی قلت چلاس شہر کربلا کا منظر پیش کرنے لگا۔گزشتہ دو مہینوں سے چلاس کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں ۔محکمہ واسا کے حکام شہریوں کو وقت پر پانی سپلائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں ،ضلعی انتظامیہ بھی عوامی مسائل پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے،ہر طرف اندھیر نگری چوپٹ راج ہے ،ضلعی انتظامیہ کے چھوٹے بڑے تمام ملازمین نے عوامی کے بنیادی مسائل پانی اور بجلی کی دگرگوں صورت حال سے انکھیں چورا کر غائب ہیں ،چلاس کا خدا حافظ ہے ۔چلاس کے عوامی حلقوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چلاس شہر کے مکینوں کو 24گھنٹوں میں صرف 15منٹ پانی ملتا ہے ،جبکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹوں سے تجاوز کر گیا ہے،تمام پاور ہاوسس کی مشنری خراب پڑی ہے ،تھرمل جنریٹر محکمہ برقیات کیلئے سونے کی چڑیا بن گیا ہے ،محکمہ برقیات کے حکام تھرمل جنریٹر میں فنی خرابی کے بہانہ لاکھوں روپے ماہوار ہڑپ کرلیتے ہیں ،لیکن جنرٰیٹر مستقل طور پر ٹھیک ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔عوام نے وزیر اعلی اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نوٹس لیکر چلاس میں پانی اور بجلی کا مسلہ حل کرانے کیلئے عملی اقدامات اُٹھائیں ،تاکہ شہری سکھ کا سانس لے سکیں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button