نوجوان

اسمبلی کے 17ویں اجلاس میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی لہرپر تشویش کا اظہار

گلگت ( پ ر) گلگت بلتستان صوبائی اسمبلی کے 17ویں اجلاس کے دوسرے دن کی کارروائی میں رکن صوبائی اسمبلی رانی عتیقہ غضنفر نے گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی لہر کی جانب توجہ دلاتے ہوئے ایک قراداد پیش کی جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس اہم ترین اور نازک مسئلے کے تدارک کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں رکن صوبائی اسمبلی نے ایوان کو بتایا کہ سکولوں اور کالجز کی سطح پر نوجوان بچیوں اور بچوں کوذہنی دباؤ سے نمٹنے میں مدد دینے کی بھی ضرورت ہے اور طلبہ کی کاونسلنگ کے لیئے ہر سرکاری تعلیمی ادارے میں کاؤنسلنگ کے سیشنز منعقد کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تدارک کے لیئے صوبے میں ذہنی امراض کے ماہرین کی تعیناتی سمیت خصوصی ہسپتالوں کے قیام کے لیئے بھی اقدامات کرنے ہونگے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون و تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا کہ معاشرے میں ذہنی امراض میں اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہم ان امراض سے نمٹنے کے لیے تیاری کریں اور نفسیاتی اور ذہنی امراض کے علاج کے لیئے اقدامات کریں۔ ڈاکٹر محمد اقبال نے مزید کہا کہ معاشرے میں ان امراض میں اضافے کی بہت ساری وجوہات ہیں، ان وجوہات کی نشاندہی اور خاتمے کے لیے عملی ریسرچ اور ادارے بنانے کے لیئے حکومت کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا اس سلسلے میں محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت کو مل کر بہترین اقدمات کرنے چاہیں تاکہ نوجوان نسل خصوصا نو عمر طلباء و طالبات کو ان مسائل سے نجات دلانے میں مدد دی جا سکے۔ وزیر تعلیم ابراہیم ثنائی نے بھی اس بات کی تائید کی کہ تعلیمی اداروں میں خصوصا کالجز و ہائی سکولوں میں ان کے ڈپارٹمنٹ اور محکمہ صحت کے تعاون سے خصوصی سیشنز کرائے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ معاشرے سے منفی رجحانات کے خاتمے کے لیے تمام زمہ داران کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button