صحت

ہنزہ کی قدیمی بستی گنش کو پانی کی آلودگی سے پیدا شدہ سنگین مسائل کا سامنا

ہنزہ (ذوالفقار بیگ ) ہنزہ کی قدیمی بستی گنش کو پانی کی آلودگی سے پیدا شدہ سنگین مسائل کا سامنا ہے ۔ مقامی آبادی میں موسم گرما میں ہیضہ اور دیگر وائرل انفیکشن سے امراض پھیل جاتی ہیں جبکہ ہیپٹائٹس اور دیگر خطرناک امراض جو قبل ازیں بالکل ناپید تھیں غلیظ پانی کی وجہ سے عام ہوتی جارہی ہیں جس کے بارے میں محکمہ صحت اورمحکمہ تحفظ ماحولیات کی رپورٹیں بھی موجود ہیں۔ اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہنزہ میں گریٹر واٹر سپلائی سکیم کا ایک منصوبہ زیرعمل ہے ۔ اس منصوبے سے حسن آباد سے چشمے کا پانی علی آباد ،ڈورکھن سے ہوتا ہوا گنش کے مقام تک لے جانا تھا۔ محکمے کی غفلت کی وجہ سے کئی سال گزرنے کے باوجود تاحال گریٹرواٹر سکیم مکمل نہیں ہوسکا ۔ تاہم اس منصوبے پر تاحال کوئی کام نہیں ہورہا ہے جسکی بنا ء پر نشیب میں واقع گنش ،گرم اور گرلت کی آبادی آلودگی سے متاثر ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ سنگین نوعیت اختیار کرتا جارہاہے۔ واضع رہے کہ گنش کے اُوپر واقع کریم آباد ، مومین آباد اور ملحقہ آبادی کیلئے مقامی غیر سر کاری آدارے نے پندرہ سال قبل بیرونی عطیات سے سیوریج سسٹم بنایا ہے اس طرح بالائی علاقوں کی ہزاروں گھرانوں کا نکاس شدہ آلودہ پانی کا رُخ گنش کی جانب ہے جسکی وجہ سےیہاں نشیبی علاقوں میں صدیوں قدیم آب گاہوں اور نہروں میں غلیظ پانی شامل ہوتا رہتا ہے جسکی بناء پر آلودگی کا مسئلہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے ۔اس لئے وزیراعلی گلگت بلتستان حافیظ حفیظ الرحمن اور چیف سکریڑی گلگت بلتستان و سکریڑی ورکس جی بی گنش کیلئے ہنگامی طور پر گریڑ واٹر سپلائی اسکیم کو جلد مکمل کرنے کی احکامات جاری کریں تاکہ گنش کے علاقے کو صاف پانی میسر ہو سکیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

ایک کمنٹ

  1. Said Sewerage system is totally safe and broken any where, To fountain water to Garnish is fine, But not at the cast of creating misconceptions and misunderstandings.

Back to top button