اہم ترین

پھسو کے مقام پر اندھا دھند فائرنگ کر کے دہشت پھیلانے والوں کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے، عوامی مطالبہ

ہنزہ ( نمائندہ خصوصی) وادی  گوجال کے مشہور و معروف سیاحتی مقام پھسو میں بلا اشتعال اندھا دھند ہوائی فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلانے کے واقعے کے خلاف علاقے میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ عوامی حلقوں نے اس واقعے کو صوبائی حکومت اور انتظامیہ کے لئے ٹیسٹ کیس قرار دیتے ہوے قانون اور اںصاف کے مطابق کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان کا پر امن ترین علاقہ سمجھا جانے والا گاوں پھسو، جس کے بارے میں حالیہ دنوں نیشنل جیوگرافک میگزین کے فوٹو گرافر میتھیو پیلے نے ایک فوٹو فیچر بھی لکھا تھا، سیاحت کے لئے مشہور ہے۔ اس علاقے میں فائرنگ اور بدامنی کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اسلئے اندھا دھند فائرنگ سے علاقے میں خوف اور اشتعال پھیل گیا تھا۔

ہنزہ کے منتخب نمائندے رکن قانون ساز اسمبلی شاہ سلیم خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے اپنے بھائی، پرنس سلمان خان، کو فائرنگ کے واقعے کا ذمہ دار ٹہراتے ہوے قانون کے مطابق کاروائی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہنزہ ایک پرامن علاقہ ہے اور یہاں دہشت پھیلانے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق، گورنر کے بیٹے اور مشیر پرنس سلمان خان اور ان کے حفاظتی سکواڑ میں شامل افرادنے سوست کی جانب جاتے ہوے سیاحتی مقام پھسو کے قریب اندھا دھند فائرنگ کی تھی، جس سے پر امن ترین علاقے میں دہشت کی فضا پھیل گئی۔ مقامی افراد کے مطابق اس سکواڈ میں شامل افراد نے سوست سے واپسی پر پھسو کے مقام پر کئی منٹوں تک دوبارہ اندھادھند فائرنگ کی۔

فائرنگ کے واقعات کے بعد علاقے میں شدید اشتعال پھیل گیاہے، اور ہر طرف سے اس غیر ذمہ دارانہ حرکت کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔ پھسو کے عمائدین نے واقعے کے بعد گلمت پولیس تھانے میں مقدمہ درج کرنے کے لئے ایک درخواست بھی دائر کی ہے۔

واقعے کے بعد گلمت پولیس نے سرکاری اسلحہ سے اندھا دھند فائرنگ کرنے کے الزام میں شرافت نامی پولیس اہلکار کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے ایک سرکاری پستول، ایک سب مشین گن اور گولیاں برآمد کی تھیں۔

یاد رہے کہ چند سال قبل نیٹکو کے ایک ڈرائیور نے مورخون نامی گاوں کے قریب پستول سے بلا اشتعال ہوائی فائرنگ کی تھی، لیکن اسے کوئی سزا نہیں دی گئی تھی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button