غذر میںڈاکیا تنخواہوںاور پینشنز کی مد میںجاری شدہ نقد رقم لئے بغیر کسی حفاظتی اقدام کے گھوم رہے ہیں
یاسین (ڈسٹرکٹ رپورٹر ) غذرکے ضلعی ہیڈکوارٹرمیں قائم مرکزی پوسٹ آفس کو سرکاری خزانے سے ریٹائرڑفوجی اور سول ملازمین کے تنخواہوں کے مد میں ملنے والی کروڑں کی کیش کو گاہکوچ پوسٹ آفس سے محکمے ڈاکخانہ جات میں ڈاک تقسیم کرنے پرماموررنرزکے ہاتھوں غیرمحفوظ طریقے سے غذر کے مختلف ڈاکخانہ جات تک پہنچانے کا انکشاف ہوا۔گاہکوچ پوسٹ آفس سے گوپس ،اشکومن ،سنگل اور دیگرڈاکخانوں تک کیشن پہنچانے کے زمدار محکمے میں موجود میل آورسیرزکا ہے ۔ڈاخانہ کے زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گاہکوچ ڈاکخانے سے ہرماہ ڈاکیا کیش لیکر بغیرکسی خفاظتی اقدام کے غذر کے مختلف ڈاکخانوں تک اپنے مدداپ پہنچاتے ہیں جو کہ قانونی طور کیش پہنانے کی زمدار نہیں ہے اگرقانونی طور پر رنرز کیش پہنچانے کے زمدار ہے تو بھی محکمہ اپنے کیش پہنچانے والے رنرز کے لے حفاظتی انتظامات کرئے ۔محکمہ ڈاک کے جانب سے رنرزکے زریعے کیش کی سپلائی کا طریقہ کار غیرمحفوظ ہے محکمہ ڈاک کے چھوٹے ملازم کروڑ ں کی کیش تھلے میں ڈال کر مسافرگاڑی یا موٹرسائیکل پر ضلعی ہیڈکوارٹرگاہکوچ سے بغیرکسی حفاظتی انتظام کے گوپس ،سینگل اور اشکومن سفرکرتے ہے جوکہ ایک خطرناک کام ہے ۔محکمہ ڈاکخانہ جات کے حکام بلامرکزی پوسٹ آفس سے غذر کے دیگرتحصیلوں کے ڈاکخانوں تک کیش پہنچانے کے اہم فریضہ کو قانون کے مطابق زمدار افراد کے زریعے یقنی بنائیں تاکہ سرکاری خزانے کوکسی قسم کا نقصان نہ ہو۔