داریل میںایک اور سکول نذرِآتش، آپریشن کے دوران جھڑپ، پولیس کا ایک نوجوان شہید، تین زخمی ہو گئے
چلاس (شفیع اللہ قریشی) حالیہ دیامر میں علم دشمن عناصر نے چودہ اسکولوں میں تخریب کاری توڑ پھوڑ اور آگ لگا کر تباہ کر ڈالا۔سرچ آپریشن کے دوران چھہ مزید مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا,گرفتار مشتبہ افراد کی تعداد 16 ہوگئی۔دیامر کے چھے مختلف تھانوں میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمات درج کر لیا گیا,حالیہ دہشت گردی پر چلاس ریسٹ ہاؤس میں سیکیورٹی سربراہان,صوبائی وزراہ کے ساتھ علماء و عمائدین کیساتھ جرگہ قائم,ضلع دیامر میں علم دشمن عناصر کیخلاف سرچ آپریشن جاری۔اب تک کاروائیوں میں سرچ آپریشن کے دوران چھہ مزید مشتبہ افراد گرفتار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔گرفتار مشتبہ افراد کی تعداد سولہ ہوگئی تاہم پولیس نے اہم ملزمان کو گرفتار نہ کرسکی۔واقعہ کے تیسرے روز بعد دیامر کے چھے مختلف تھانوں،سٹی چلاس،داریل،تانگیر،گونر فارم اور تھانہ تھور میں تعلیی اداروں میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ پر نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔آئی جی پولیس گلگت بلتستان ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ حالیہ بزدلانہ حرکتوں میں ملوث افراد کے خلاف سرچ آپریشن جاری رہےگا۔
انھوں نے کہا کہ سرچ آپریشن عمل کو مزید تیز کیا جائے گا,ملزمان کی گرفتاریوں تک ضلع دیامر داخلی اور خارجی راستوں میں ناکہ بندی ہوگی اور سرچ آپریشن,چھاپہ مار کاروائیاں جاری رہے گا,حالیہ دہشتگردی کی حوالے سے چلاس ریسٹ ہاوس میں سیکورٹی فورسز کے سربراہان،صوبائی وزراء حیدر خان,عمران وکیل اور جانباز خان کے علاوہ علماء و عمائدین دیامر کے ساتھ اہم اجلاس ہوا۔اجلاس کے دوران حکومت کی جونب سے پندرہ نامعلوم کی لسٹ دیامر جرگے کو پیش کیا گیا جس پر دیامر جرگے نے ایک سے دو روز کی مہلت مانگی اور ان کی جانب سے علم دشمن عناصروں کے خلاف حکومت کے ساتھ مکمل تعاؤن کرنے اور ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی,
اجلاس کے اختتام پر ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے صوبائی وزرا حاجی جانباز خان اور حیدر خان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سکولوں پر حملے دیامر کی نوجوان نسل کے مستقبل پر حملہ ہے۔ حملے دیامر کے خلاف سازش ہے آج کے اجلاس میں عمائدین دیامر نے گزشتہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے اور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان کے حکم پر سیکورٹی اداروں کو متحرک کیا جا چکا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے اب تک 16 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث کرداروں کو بہت جلد بے نقاب کریں گے اور کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔