کوہستان (نامہ نگار) ضلع کولئی پالس ہیڈ کوارٹر تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔ بٹیڑہ ، کولئ اور مداخیل کے عوام کا احتجاجی مظاہرہ ، بٹیڑہ کو ضلعی ہیڈ کوارٹر بحال رکھنے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں عدالت کی جانب سے ضلع کولئی پالس کا ہیڈ کوارٹر تعین کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو تفویض کرنے کے بعد کولئی ، بٹیڑہ اور مداخیل کی عوام نے احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا ہے۔عوام کا مطالبہ ہے کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے عوام کی آسانی کے خاطر بٹیڑہ کو ضلعی ہیڈ کوارٹر مقرر کیا مگر بعد ازاں نگران حکومت کے چیف سکرٹری نے اس نوٹیفیکیشن کو واپس کیا جو عوام کے ساتھ سراسرظلم ہے۔ اس ضمن میں اتوار کے روز آباسین کوہستان کالونی بشام میں اصلاحی کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا جس میں عوام الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ملک امیرزادہ ، علی گوہر آزاد ، ملک غلام نبی ، ملک مسلم شاہ ، حاجی اقبال ، محمود قریشی و دیگر نے کہا کہ کسی بھی صورت بٹیڑہ کے علاوہ جگہ کو ہیڈ کوارٹر تسلیم نہیں کریں گے۔ حکومت نے بٹیڑہ کے علاوہ دوسری جگہ ضلعی ہیڈ کوارٹر کیلئے مقرر کی تو شاہراہ قراقرم بلاک کرکے احتجاج کریں گے اقوام کولئی بٹیڑہ اور مداخیل کو تحریک انصاف کو ووٹ دینے کی سزا دی جارہی ہے عمران خان اور وزیر اعلی خیبر پختونخواہ نوٹس لیں۔ مقررین نے کولئی پالس سے منتخب ق لیگ کے ایم پی اے مفتی عبید الرحمن پر کڑی تنقید کی اور انہیں ہیڈ کوارٹر تنازعے کا مرکزی کردار قرار دیکر اُس کے کسی بھی قول و فعل کی مخالفت کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ ضلعی ہیڈ کوارٹر کا تنازعہ اقوام پالس اور کولئی کے مابین چلا آرہا ہے جس کے تعین کا اختیار اب عدالت نے صوبائی حکومت کو دے دیا ہے۔