قراقرم یونیورسٹی ہنزہ کیمپس کے لئے گوجال میںزمین مفت دینے کے لئے تیار ہیں، اخون بائی، علی قربان، آصف سخی و دیگر کا اعلان
ہنزہ(بیورو رپورٹ) سابقہ امیدوار قانون ساز اسمبلی حلقہ 6ہنزہ اخون بائی،سماجی و سیاسی شخصیت علی قربان، سینئر رہنماء عوامی ورکرز پارٹی آصف سخی،متحدہ کے رہنماء علی حسن،گوجال یوتھ موومنٹ کے مرکزی رہنماء اقبال حسین،بلال حسین، ابراہیم شاہ و دیگر نے کہا ہے کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ہنزہ کیمپس کو گوجال کے کسی علاقے میں تعمیر کیا جائےکیوں کہ گوجال میں بہت زیادہ زمینیں ہیں اورعوام تعلیمی اداروں کے قیام کے لئے زمین مفت دینے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے جمعہ کے روز میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پھسو گوجال یونیورسٹی کیمپس کے لئے انتہائی موزوں جگہ ہے جہاں مستقبل میں کیمپس کو توسیع دے کر ہنزہ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لانے کیلئے بھی زمین کی کوئی کمی نہیں ہے۔ گوجال میں اعلیٰ تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابرہیں، جس کی وجہ سے طلبہ و طالبات مرکزی ہنزہ، گلگت اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں کی طرف جانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ کے آئی یو کیمپس کا قیام عمل میں لایا جائے تو نہ صرف چپورسن، مسگر اور شمشال بلکہ مرکزی ہنزہ،شناکی اور نگر کے طلبہ و طالبات کو بھی گھر کے دہلیز پر تعلیم حاصل کرنے میں کوئی دقت نہیں ہوگی۔
انہوں نے گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال مقپون،ہائرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے چیئر مین، وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ اوردیگر اعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ہنزہ کیمپس پھسو میں تعمیر کیا جائے کیونکہ وہاں کے مقامی لوگ اس ادارے کیلئے زمین دینے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہنزہ کیمپس کو ضلعی حدود سے باہر منتقل کرنے کی سازش کی گئی تو پورا شاہراہ ریشم مطالبات کے حل تک جام کردیا جائے گا۔