درکوت میں سیلاب سے متاثر ہونے والے تین چوبی پُل نو سالوں سے مرمت کے منتظر
گوپس یاسین(معراج علی عباسی) غذر کے سرحد پر واقع دفاعی و سیاحتی اعتبار سے اہم علاقہ درکوت یاسین کے بالائی گاؤں و سیاحتی ایریا کیگوش اور گلگت بلتستان بھر میں مختلف جسمانی بیماریوں کی شفاء میں مشہور درکوت گرم چشمہ کے لئے مشرف دور میں تعمیر ہونے والی سٹرک اور تین جیپ ایبل لکڑی کے پل سال 2010 کے تباہ کن سیلاب میں تباہ ہونے کے بعد 9 سال بعد بھی دوبارہ تعمیر و مرمت کے منتظر ہیں۔
درکوت کے گاؤں غاسوم سے گیکوش اور گرم چشمہ تک پل اور سٹرک کی دوبارہ تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کے مکینوں کے علاؤہ گلگت بلتستان بھر سے علاج کے لئے گرم چشمہ جانے والے مریضوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔
علاقے کے عوام اور درکوت گرم چشمہ آنے جانے والے مریض اور درکوت کے مختلف سیاحتی مقامات کی سیر کے لے آنے والے مقامی سیاح غاسوم گاؤں سے کیگوش اور گرم چشمہ تک 10 سے 15 کلو میٹر پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔گاوں کے مکین دکان سے روزمرہ کے ضروری سامان خریدنے اور علاج معالجے کے دو گھنٹے پیدل سفر کرتے ہیں۔گلگت بلتستان سے درکوت چشمہ علاج کے غرض سے آنے والے لوگ ایک طرفہ چار گھنٹے پیدل سفر کرکے گرم چشمہ تک پہنچ جاتے ہیں ۔درکوت سے گاؤں گیکوش اور گرم چشمہ تک روڑ موجد ہے مگر 2010 کے تباہ کن سیلاب سے تباہ ہوچکا ہے ۔روڑ پر تین چھوٹے چھوٹے لکڑی کے جیپ ایبل پلوں کی تعمیر روڑ کو مرمت کرنے کی ضرورت ہے ۔
یاسین کے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غاسوم درکوت تا گرم چشمہ روڑ کی مرمت کے ساتھ تین چھوٹے چھوٹے لکڑی کے جیپ ایبل پلوں کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔