تلو بروق ، ونی کرنے کا واقعہ، اعلیٰ حکام کا نوٹس ،جرگہ کے 12 افراد گرفتار،ایس ایچ او معطل
سکردو (کرائم رپورٹر) تلو بروق میں ونی کرنے کے واقعے پر اعلیٰ حکام نے نوٹس لیتے ہوئے جرگہ کے 12 افراد کو گرفتار جبکہ ستک تھانہ کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا ہے۔اتوار کے روز ستک تھانہ کے دس اہلکاروں نے تلو بروق میں کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی ، جرگے کے ممبران چیئرمین محمد علی، ابراہیم اور دیگر کو گرفتار کرکے ستک تھانہ منتقل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق یہ کارروائی ایس پی سکردو کے حکم پر عمل میں لائی گئی۔ ستک تھانہ میں چیئرمین پی اے سی سکندر علی بھی پہنچے جہاں انہوں نے مصالحت کرانے کی بھی کوششیں کیں تاہم آخری اطلاعات آنے تک ان کی یہ کوششیں رائیگاں تھیں، ستک تھانہ میں متاثرہ لڑکی نے پوری داستان سناتے ہوئے کہا کہ جرگہ کے ممبران نے زبردستی فیصلہ کرتے ہوئے میرا نکاح 43سالہ معذور شخص سے کروا دیاہے حانکہ میری منگنی پہلے ہی دوسرے شخص کے ساتھ ہو چکی ہے۔ متاثرہ لڑکی نے تھانہ میں انصاف کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ تلوبروق میں ونی کا واقعہ دو ہفتہ پہلے پیش آیا تھا، اس واقعے کو شروع میں دبانے کی کوشش کی گئی تاہم سوشل میڈیا اور سول سوسائٹی کی جانب سے معاملے کو اٹھانے کے بعد حکام کو ہوش آیا، اسی دوران متاثرہ لڑکی کے منگیتر کا ایک خط منظر عام پر آیا جو کہ انہوں نے ہومن رائٹس کمیشن، ڈی سی سکردو ، کمشنر اور ایس ایس پی سکردو کو لکھا تھا، کمشنر بلتستان کے نام خط میں کہا گیا تھا کہ سائل کی منگیتر مسماة(ی) تلوبروق واقعہ کے بعد ونی کی بھینٹ چڑھائی گئی ہے، جس کیخلاف میں نے آواز اٹھائی، ہیومن رائٹس کمیشن کو بھی خط لکھے جس کی وجہ سے ایس ایس پی سکردو نے ازخود معاملہ کی تحقیقات کیلئے تلوبروق کا دورہ کرنے کا وعدہ کیا تھا، خط میں لکھا گیا تھا کہ جرگہ بزور طاقت لڑکی کی رخصتی کیلئے سرگرم ہے اور اگر بچی کی رخصتی ہوئی تو نہ صرف یہ انسانی حقوق کی پامالی ہوگی بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھے گا۔
دوسری جانب تلو بروق میں مبینہ زیادتی کے واقعے کے بعد مقامی جرگہ نے فیصلہ کیا تھا کہ زیادتی کرنے والے شخص کی بیٹی کا نکاح فریق دوم (لڑکی) کے رشتہ دار 43سالہ شخص سے کرایا جائے جبکہ مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی کا نکاح زیادتی کرنے والے شخص کے بیٹے سے کرایا جائے۔ اس فیصلے پر فریقین کے علاوہ ابراہیم ،شعبان ،قلبی علی، فرمان علی، مولانا ابراہیم، دولت خان، غلام عباس اور سفر علی کے دستخط شامل ہیں۔
دوہفتے کی خاموشی کے بعد بالاآخر پولیس حرکت میں آگئی اور ستک تھانہ کے ایس ایچ او کو معطل کرکے جرگہ کے ممبران کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ملزمان کو آج ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کیا جائیگا۔