خبریں

چھلت نگر میں طوفانی آندھیوں نے تباہی مچادی، سفیدے کا درخت گرنے سے لڑکی جان بحق

نگر (اقبال راجوا) ضلع نگر کے علاقے چھلت میں تین روز قبل صبح ساڑھے آٹھ بجے اچانک آسمان پر بادل چھاگٸے اور پلک جھپکتے میں تنزی آندھیاں چلنے لگیں۔ آندھیوں کے باعث چھلت ٹاٶن سے متصل تمام موضع جات شدید گروغبار اور دھول کی لپیٹ میں آگئے۔ دھول اتنی زیادہ تھی کہ ایک فٹ کے فاصلے پر بھی چیزیں نظر نہیں آرہی تھیں۔ تیز آندھیوں نے سینکڑوں درخت اُکھاڑ کر پھینک دئیے۔

اسی دوران چھلت کے بالاٸی علاقے وادٸی چھپروٹ رجلکی میں ایک نوجوان لڑکی، عالم دین شیخ علی رحمت کی دختر، اپنے گھر کے پاس  آندھیوں سے بچنے کے لئے کسی درخت کو پکڑ کے بیٹھی تھی کہ مبینہ طور پر ایک سفیدے کا درخت ٹوٹ کر گری  اور نوجوان لڑکی اس کی لپیٹ میں آکر موقعے پر ہی جان بحق ہوگئی۔

اس آندھی کوعلاقے کےبزرگوں نے تاریخ کی شدیدترین اور خطر ناک ترین آندھی قرار دیا۔ جب سے ان کی یاد داشت ہے انہوں اس طرح کا کوٸی دمدمہ یا طوفانی صورتحال نہیں دیکھا ہے۔ طوفانی تباہی میں لوگوں کے گھروں مویشی خانوں اور بجلی تاروں کوبھی بری طرح نقصان پہنچایا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ کرونا کی پریشانیوں کے ساتھ ایسی تباہ کن طوفانی آندھی نے عوام الناس کے جتنے بھی قیمتی املاک کو تباہ کیا ہے ان کا سروے کرا کر متاثرہ افراد کو ممکنہ طور پر امداد پہنچایا جاٸے۔

چھلت ٹاٶن سمیت ضلع نگر کے نشیبی علاقوں میں تاریخ کی شدید ترین تباہ کن آندھی راجہ بازار میں ایک ساتھ 7دکانوں کی چھتیں اور دیواریں گر گٸیں جبکہ سپٸیر پارٹس کا لاکھوں کا قیمتی سامان بھی تباہ ہو گیا،لوگوں کےمکانات سمیت قیمتی املاک کے ساتھ چھلت کے بالاٸی علاقے چھپروٹ راجلکی سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان لڑکی دختر شیخ علی رحمت جان بحق سینکڑوں سالوں سےموجود ہزاروں درخت جڑوں سےاکھڑکرسینکڑوں فٹ دور جاکر گرگٸے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button