اہم ترین

سیلیکٹڈ حکومت دو سالوں‌سے گنڈاپور کی منشی گیری اور بنی گالہ کی چاپلوسی میں‌مصروف ہے، حفیظ الرحمان

گلگت(پ۔ر)سابق وزیراعلی و صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمںن نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ سلیکٹڈ صوبائی حکومت کے دوسالہ مکمل ہونے کو ہیں دوسالہ ابتدائی اور اہم وقت اس نااہل صوبائی حکومت نے ابتداء میں علی امین گنڈاپور کی منشی گیری اور اب بنی گالہ کی چاپلوسی اور شاہ خرچیاں اٹھانے پر صرف کرتی نظر آتی ہے۔امن وامان اور تعمیر وترقی ان کا کبھی ایجنڈا نہیں رہا۔ایک سال دس ماہ کی مدت میں اپنے کسی منصوبے کی تکمیل تو دور کی بات ان سے آج تک اپنے کسی منصوبے کا افتتاح کرنا بھی نصیب نہیں ہوا۔ 32 کروڈ لاگت سب ڈویژن جگلوٹ کے عوام کیلئے صاف پانی کا بڑا منصوبہ مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت کا عوام کیلئے بڑا تحفہ ہے۔سلیکٹڈ وزیراعلی گلگت بلتستان عوامی فلاحی منصوبے کے افتتاح کیلئے نہیں بلکہ اپنے دوست ٹھیکیدار وزیر حلقہ نمبر دو کے لئے گئے ٹھیکے کے افتتاح کیلئے سب ڈویژن جگلوٹ گئے ہیں۔سابق صوبائی حکومت نے اس اہم منصوبے کا آغاز عوام کے بہتر مفاد میں کیا۔اس اہم اور بڑے عوامی منصوبے کی کی پلاننگ گاؤں لیول کے چھوٹے منصوبوں کی چھوٹے ٹھیکیداروں کے کام نہ کرنے کے باعث ناکام ہونے کے تجربے کو سامنے رکھ کر کیا گیا۔تین ماہ تک تمام گاؤں اور محلہ لیول تک سروے کیاگیا۔ماضی کے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے تمام گاؤں کے منصوبوں کو یکجا کرکے ایک بڑا منصوبہ ترتیب دیا گیا تاکہ اہل اور بڑے ٹھیکیدار سامنے آئیں اور منصوبہ کامیاب ہو اور عوام کو صاف پانی کی سہولت مل سکے۔ 2019 کے آخر میں یہ منصوبہ تمام مراحل طے کرکے ٹینڈر سٹیج پر آیا۔کرونا کی شدت کے باعث کچھ ماہ ٹینڈر نہ ہوسکا۔2020 میں این سی پی وزیر موصوف نے علی امین گنڈاپور کے ساتھ ملکر اس اہم عوامی منصوبے کا ٹینڈر روکا۔اور اس اہم منصوبے کو نقصان پہنچایا۔ایک سال چھ ماہ این سی پی وزیر موصوف نے اس عوامی منصوبے کے ٹینڈر کو ٹھیکے کے حصول کیلئے روکے رکھا۔ٹھیکہ حاصل کرنے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا۔اس اہم عوامی منصوبے کو اپنے کاروباری مقاصد کیلئے تین حصوں میں تقسیم کردیا۔اس منصوبے کے دوران ٹینڈر این سی پی وزیر کے بھائیوں نے اپنے کاروباری مقاصد پورے نہ ہونے پر محکمہ ورکس کے آفس میں گھس کر ٹینڈر کرنے والے آفیسران کو زودکوب کیا۔ٹھیکہ نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی۔سب ڈویژن جگلوٹ کے عوام اور سول سوسائٹی اور میڈیا نے اس واقعے کی مزمت کی اور قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا۔محکمہ ورکس کے سیکرٹری نے کمیٹی کے سفارش پر 19 اپریل 2022 کو سیکریٹری ورکس کے دستخط سے جاری محکمانہ کارروائی کیلئے جاری کئے گئے لیٹر میں ہنگامہ اور دھمکیاں دینے پر متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر درج کرنے،ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کرنے اور دوبارہ ٹینڈر کرنے کے احکامات جاری کیے۔احکامات کی کاپی ساتھ ہے۔سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہاکہ سلیکٹڈ وزیراعلی اور این سی پی وزیر نے دباؤ ڈال کر آج تک ان احکامات پر عملدرآمد ہونے نہیں دیا۔سلیکٹڈ وزیراعلی کی اس اہم عوامی منصوبے کی این سی پی وزیر کی اعانت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دونوں حضرات اس ٹھیکے میں برابر کے حصہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب ڈویژن جگلوٹ کے عوام کیلئے صاف پانی کا بڑا منصوبہ اس ٹھیکیدار حکومت کے بھینٹ چڑھنے نہیں دینگے۔اس عوامی منصوبے پر سخت نظر اور چوکیداری کرینگے۔مال بنانے اور نقصان پہنچانے نہیں دینگے۔ عوامی منصوبے کو نقصان پہنچانے والے تمام کرداروں کو پیچھا کرینگے۔اور نشان عبرت بنائینگے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سب ڈویژن جگلوٹ کی تنظیمیں اور مسلم لیگ (ن) گلگت کی تنظیمیں اس عوامی منصوبے کی مانیٹرنگ کرینگی۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button