اہم ترین

براہ ٹریفک حادثے کا مرتکب اہلکار جس بھی رینک کا ہو سزا سے بچ نہیں سکے گا، فورس کمانڈر

خپلو : ضلعی انتظامیہ گھانچھے کے پبپلک ریلیشنز آفیسر عبدل رحیم کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ براہ روڈ حادثے میں جاں بحق ہونے والے تینوں مرحومین کے لواحقین سے اظہار تعزیت، ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ ہمدردی کے لیے کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل کاشف صاحب، کمانڈر 323 بریگیڈ بریگیڈئیر جہانزیب صاحب اور ان کے ہمراہ دیگر اعلیٰ عسکری حکام نیز کمشنر بلتستان شجاع عالم صاحب، ڈی آئی جی پولیس بلتستان رینج اور ڈپٹی کمشنر امیر اعظم صاحب لواحقین کے رہائش گاہ پر تشریف لائے۔

 یاد رہے کہ گزشتہ روز ضلع گھانچھے کے گاوں براہ میں سڑک کنارے بیٹھے بچوں کے ایک گروہ کو ایک  گاڑی نے روند  دیا تھا، جس سےتین بچے جان بحق اور تین زخمی ہوگئے تھے۔ گاڑی میں بیٹھے آرمی کے حوالدار  میجر  آصف اور سپاہی اسلم کو موقعے  پر موجود مقامی افراد نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ دونوں آرمی اہلکار اس وقت جوڈیشیل ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہیں اور ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 279، 320، 322 اور 337 (جی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ 

پریس ریلیز کے مطابق اس موقع پر حاجی عبد الحمید صاحب وزیر بلدیات اور عوام کی کثیر تعداد نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین بھی موجود تھے۔لواحقین کی نمائندگی کرتے ہوئے حاجی عبد الحمید وزیر بلدیات نے خصوصی طور پر کمانڈر ایف سی این کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دکھ کی اس گھڑی میں لواحقین کے زخموں پر مرہم رکھنے انکی حوصلہ افزائی کرنے اور مصیبت زدہ خاندانوں سےدلی ھمدردی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے اعلیٰ عسکری قیادت کی عوام دوستی،غریب پروری اور متاثرہ خاندانوں سے بہ نفس نفیس ملاقات کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ گانگچھے کے عوام پاک فوج کے ساتھ ہمیشہ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور پاک فوج بھی عوام کے ہر دکھ درد میں شریک ہے۔

اس موقع پر سول سوسائٹی کی نمائندگی قطب الدین ایڈووکیٹ نے کرتے ہوے کہا کہ حادثے میں تحت قانون اور منصفانہ کاروائی کی جائے۔جبکہ آمنہ انصاری صاحبہ سابق ممبر جی۔بی اسمبلی ، سلطان علی خان سابق ممبر جی بی کونسل اور بوا عارف عرفانی صاحب نے بھی خطاب کیا ۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ مقررین نے حادثے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور لواحقین سے اظہار ہمدردی پر کمانڈر ایف سی این اے کا شکریہ ادا کیا ۔اور ضلعی انتظامیہ کے بر وقت اور موثر انتظامات کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انتظامیہ نے زخمیوں کی بر وقت علاج معالجے اور متاثرہ خاندانوں میں مالی امداد فراہم کر کے انکی حوصلہ افزائی لائق تحسین ھیں۔

اس موقع پر کمانڈر ایف سی این اے نے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا یہاں آنے کا واحد مقصد متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ تعزیت کرنا اور مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کر نا ہے۔ چونکہ پاک فوج اور عوام ایک دوسرے کے ساتھ جزوِ لاینفک ھے ھمارے خوشی غمی دونوں مشترک ہیں پاک فوج کبھی بھی متاثرہ خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ان کی ہر ممکن مدد اپنا فریضہ سمجھ کر کرینگے ۔ متاثرہ خاندانوں کے بچوں کو پبلک سکول اینڈ کالج خپلو میں فری ایجوکیشن دینگے ۔ نیز پبلک سکول خپلو کو شہداء کے نام منسوب کرینگے متاثرہ خاندانوں کو فری راشن دینےکا حکم صادر فرمایا۔ لواحقین کے ایک ایک فرد کو مختلف سرکاری اداروں میں ملازمتیں مہیا کرنے کےلئے ضلعی انتظامیہ اور کمشنر بلتستان بہت جلد اقدامات کریں گے اور اس حادثے میں ملوث ڈرائیور اور آرمی اہلکار کو قرار واقعی سزا دینے کی یقین دھانی کرائی۔ انھوں نے واضح طور پر بتایا کہ حادثے کے مرتکب اہلکار جس رینک کے بھی ھوں سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔ جو معصوم بچوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع کا سبب بنا ہے وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ جہاں تک کمانڈر 323 بریگیڈ کے تھانہ خپلو آمد کا تعلق ہے اس میں کمانڈر صاحب وزیر بلدیات کی تھانہ خپلو موجودگی کی وجہ سے تعزیت کرنے اور ان کے ہمراہ جنازے میں شرکت کرنے کے لیے آئے تھے اور کسی قسم کی نیت نہیں تھی مگر کچھ عناصر نے اس کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی تھی جو کہ حقائق کے منافی ہے۔ کچھ عناصر اس واقعے کوبار بارغلط رنگ دے کر سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کر رہا ہے۔جو کہ نہ صرف حقائق کے منافی ہے بلکہ گھناؤنے جھوٹ پر مبنی ہے۔ کمانڈر 323 نے واضح طور پر بتایا تھا کہ وہ معصوم بچوں کے جنازے میں شریک ہونے کے لیے آئے ہیں اور زخمیوں کی عیادت کے لیے آئے ہیں اور وزیر بلدیات کے ہمراہ جانا چاھتے ھیں مگر وزیر موصوف کے مکرر منع کر نے پر براہ جنازے میں شریک نہیں ہوئے۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ جہاں تک حادثے کے مرتکب ڈرائیور اور آرمی اہلکار کا تعلق ہے انہیں تو براہ کے موقع پر موجود لوگوں نے خود پکڑ کر ڈی سی اور ایس پی کی موجودگی میں تھانہ خپلو میں گرفتار کر وا یا تھا۔ جنہیں ضروری قانونی کاروائی کے بعد سول کورٹ نے ڈسٹرکٹ جیل سکردو جویشل ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ اگر کسی کو شک ہے تو سکردو جا کر جسمانی شناخت کر سکتے ہیں۔ اور شناختی کارڈ جو کہ گرفتاری کے وقت اُنھوں نے نوٹ کیا ہوا ہے چیک کر سکتے ہیں۔ بلا وجہ سوشل میڈیا پر گمراہ کن ویڈیو وائرل کر کے عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے کی ناکام کوششیں کر رہے ہیں جو ملک دشمن عناصر کے ھی کار ستانی ھو سکتے ھیں۔ کسی محب وطن پاکستانی کا اس طرح کردار نہیں ھو سکتا۔ عوام کو حقائق جان کر جینے کی ضرورت ھے۔

سرکاری پریس ریلیز کے مطابق لواحقین نے کمانڈر صاحب سے مطالبہ کیا ہے کہ پاک فوج مرحومین کے ورثاء کو ڈیتھ کمپنسیشن دے، جس پر کمانڈر صاحب نے یقین دھانی کرائی کہ وہ بہت جلد معاوضے کی ادائیگی کرینگے۔ نیز ضلعی انتظامیہ اور کمشنر بلتستان نے تمام مرحومین کے ورثاء کو ڈیتھ کمپنسیشن دینے کے لیے صوبائی حکومت سے رابطہ کر کے تحت پالیسی انشاءاللہ بہت جلد متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے۔ 

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button