
گوجال، ہنزہ: سیاحتی مقام بوریت میں کیبنز جلانے کے ایک مبینہ واقعے کے بعد پولیس نے متعدد افراد کو ابتدائی تفتیش کیلئے حراست میں لیا ہے۔ واقعہ زمین پر تنازعے کے تناظر میں پیش آیا ہے جو غلکین اور پھسو کے رہائشیوں کے درمیان زمین اور چراگاہ کی ملکیت کے حوالے سے جاری ہے۔
پولیس ایف آئی آر کے مطابق، غلکین کے رہائشیوں نے اطلاع دی کہ نامعلوم افراد نے رات کے اندھیرے میں ان کے کیبنز اور دیگر املاک کو آگ لگا دی، جبکہ ایک سرکاری واش روم کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس اور ایکٹنگ اسسٹنٹ کمشنر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور نقصانات کا جائزہ لیا۔
ایف آئی آر، جس کی کاپی پامیر ٹائمز کے پاس موجود ہے، میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ مبینہ آتشزدگی سے ایک روز قبل غلکین گاؤں کے افراد نے ایک ٹورسٹ گائیڈ سے فیس طلب کی تھی اور پورٹرز کو پٹونداس چراگاہ کی جانب جانے سے روکا تھا۔
ذرائع کے مطابق، واقعے کے بعد دونوں دیہات کے افراد نے آپس میں بات چیت کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کا عندیہ دیا تھا، تاہم آتشزدگی کے بعد نامعلوم افراد کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی جس کے بعد متعدد افراد، جن میں عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما آصف سخی بھی شامل ہیں، کوشک کی بنیاد پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش ابتدائی مراحل میں ہے اور کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے قبل شواہد کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔ مقامی عمائدین اور کمیونٹی رہنماؤں نے عوام سے پرامن رہنے اور افواہوں سے گریز کی اپیل کی ہے۔