تعلیم
سکردو: معذور افراد کو مجبور نہیں سمجھنا چاہیے، پرنسپل میر احمد خان
سکردو( رضا قصیر ) ہمارے آئین میں تمام اداروں میں معذوروں کیلئے 2فیصد معذوروں کیلئے مخصوص کوٹہ تو لیکن یہ کوٹہ بھی اثر روسوخ اور پیسے والے لوگوں کو دیا جاتا ہے معذوروں کیلئے کوئی سوچنے والا نہیں ہے۔
ان خیلات کاا ظہار پرنسپل بوائز ڈگری کالج سکردو کے پرنسپل میر احمد خان نے قراقرم ڈیس ابیلیٹی فورم کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں معذوروں کیلئے کوئی روزگار کے مواقع نہیں دی جاتی ہے ہمارے معاشرے میں صحت مند لوگوں کی نسبت معذور افراد زیادہ اپنا کردا ر ادا کرتے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کالج میں صحت مند طلباء سے زیادہ جو جسمانی طورپر معزور طلباء ہے وہ ذہنی طور بہت قابل اور وقت کے پابند ہونے کے ساتھ ساتھ صفائی پسند ہے اللہ اگرکسی انسا ن میں کچھ میں کر دیتا ہے تو اس کو کچھ چیزوں سے نواز تا ہے معذور افراد کو ہمیں مجبور نہیں سمجھنا چاہئے ۔انہوں نے سیاستدانوں ، بیوروگریٹس اور سرکاری محکموں کے حکام کو معذور افراد پر رحم کرنے کی دعا بھی کی ۔
اس موقع پر پرنسپل گرلز ڈگری کالج سکردو نیلو فر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معذور افراد کو ہمیں حقیر نظروں سے بھی نہیں دیکھنا چاہئے وہ ہمارے مدد کے منظر ہوتے ہیں وہ مجبور نہیں ہوتے کسی بھی معاشرے میں معذو ر کا اپنا کردار ہے ہم ان پر توجہ دیں تو وہ اپنے صلاحیتو ں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتا ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیپ کے کوارڈینیٹر باقر حاجی نے کہا کہ ہمارے ملک میں 1کروڈ معذور موجود ہے اگر صحت مند لوگ چاہے تو ان کی بھر پور مدد کی جاسکتی ہے ۔ لیکن ہم ہمیشہ این جی اوز کی طرف دیکھتے رہتے ہیں ۔اس موقع پر قراقرم ڈیس ایبلٹی فورم کے نائب صدر محمد حسن نے کے ڈی ایف کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی ۔اور کہا کہ قراقرم ڈس ایبلیٹی فورم بلتستان میں خصوصی افراد کی فلاح وبہبود کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے اور آئندہ بھی رہیں گے ۔