گلگت :31 ارب 92 کروڈ سے زائد کا بجٹ پاس، اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی
گلگت (نماہندہ خصوصی) قانون ساز اسمبلی نے نئی مالی سال 2015-2016کا 31 ارب 92 کروڈ سے زائد کا بجٹ پاس کر دیا ۔ منگل کے روزبجٹ اجلا س بحث میں حصہ لیتے ہو ئے پیپلز پارٹی کے اپوزیشن رکن اسمبلی عمران ندیم نے بجٹ کو کٹ اینڈ پیسٹ قرار دیتے ہو ئے کہا کہ بجٹ اصل حکمرانوں کا تیا ر کردہ ہے جس سے وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام سیلز ٹیکس وغیرہ ادا کر رہے ہیں اور سوست پورٹ سے سالانہ 1،140 ملین رقم وفاق کے اکاونٹ میں جاتا ہے۔ چونکہ گلگت بلتستان این ایف سی میں شامل نہیں لہذا وفاق یہ رقم کسی اور طریقے سے صوبا ئی حکومت کو ادا کرے۔
اسلامی تحریک کے رکن اسمبلی کیپٹن (ر) سکندر نے کہا کہ بجٹ عجلت میں پیش کیا گیا ہے، اسی لیے بجٹ میں بہت ساری خامیاں ہیں جن کو دور کرنے کیلئے کمیٹی بنا یا جا ئے جوبجٹ پر نظر سانی کریں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں ان منصبوں کا دوبا رہ ذکر کیا گیا ہے جو ہما ری سابقہ دور میں رکھے گئے تھے مگر آج تک وہ مکمل نہیں ہو ئے ہیں اور ان منصوبوں کو دوبا رہ شامل کیا گیا ہے، ہمیں یہ دیکھنا پڑے گا کہ اہم منصبوں پر کا م کئی سالوں تک مکمل کیوں نہیں ہو تا۔
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی راجہ جہانزیب نے بحث میں حصہ لیتے ہوے کہا کہ سابق دور کے کئی منصوبے رقم ملنے کے با وجود مکمل نہیں ہو ئے ہیں ایسے منصبوں کا تحقیقات ہو نی چا ہیے نہ کہ منصوبوں کیلئے دوبا رہ بجٹ میں رقم مختص کی جا ئے ۔راجہ جہا نزیب نے مذید کہا کہ ہما را خطہ متنازعہ ہے لہذا یہاں عوام پر کو ئی ٹیکس نہیں لگ سکتا۔ انہوں نے گو پس یاسین کو الگ ضلع بنا نے کا بھی مطا لبہ کر دیا ۔
اسلامی تحریک کے رکن اسمبلی کیپٹن (ر) محمد شفیع نے بجٹ کو مسترد کرتے ہو ئے کہا کہ بجٹ بیو روکریسی نے تیا ر کیا ہے اور بیو روکریسی کو عوامی مسائل کا نہیں پتہ لہذا میں بجٹ کی حمایت نہیں کر سکتا۔
حکومتی رکن اسمبلی ڈاکٹر اقبال نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ سیاحت کیلئے بجٹ کم رکھا گیا ہے لہذا سیاحت کے شعبے کیلئے رقم بڑھا دی جا ئے جس سے سیاحت کو فروغ ملے گا اور نو جوانوں کیلئے روزگار پید ا ہو گی ۔
اجلا س میں رکن اسمبلی فدا خان نے کہا کہ محکمہ صحت اور تعلیم کیلئے مختص کردہ رقم نا کا فی ہے ،انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کو بہتر بنا نے کیلئے اقداما ت اُٹھا نے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ڈی ایچ کیو ہسپتال گا ہکوچ میں سہو لیات کے فقدان کے حوالے سے بھی ایوان کو آگا ہ کیا ۔انہوں نے مذید کہا کہ نواز شریف نے دور ہ گلگت کے دوران غذر کے عوام کو نظر انداز کیا ہے جس سے عوام میں احساس محرومی بڑھ گئی ہے لہذا حکومت غذر کے مسائل حل کریں ،انہوں نے کہا کہ میرا حلقہ جی بی میں سب سے بڑا ہے اور اسی لیے میرا حلقہ پسماندہ رہا ہے جس پر حکومت کو توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
اجلا س کے آخر میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الر احمن نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ بجٹ انتہا ئی مختصر وقت میں تیا ر کی گئی ہے اور بجٹ میں عوام کو برا ہ راست فائدہ دینے کی بھر پور کو شش کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن ممبران دونوں کو عوام نے منتخب کر کے اسمبلی بھیجا ہے اور ہمیں ملکر عوام کی خدمت کرنی ہے ہمیں چا ہیے کہ ہم ملکر قانون سازی کریں اور پا لسیاں بنا ئیں اور انتطا میہ کی زمہ داری ان پر عملد رآمد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان ہما را گھر ہے اس ایوان میں موجود تما م حکومتی اور اپو زیشن جما عتیں مل کر عوام کی خدمت کرینگے ۔
وزیر اعلیٰ نے نو منتخب اپوزیشن لیڈر حاجی شاہ بیک کو مبارکباد دیتے ہو ئے کہا کہ اپو زیشن لیڈر ایوان کو بہتر انداز سے چلانے کیلئے حکومت کی رہنما ئی کرے ۔
آخر میں سپیکراسمبلی نے بجٹ کو متفقہ طور پر پاس کر لیا اور اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی