گلگت (پ ر) مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 12جنوری کو وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن صوبے کے اولین کینسر ہسپتال (گلگت انسٹی ٹیوٹ آف آنکالوجی اینڈ ریڈیو تھراپی) کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس اہم تقریب میں شرکت کے لیئے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے اعلی عہدیداران بھی گلگت آرہے ہیں۔
مشیر اطلاعات نے بتایا کہ یہ پاکستان میں سرکاری سطح پر پانچواں ہسپتال ہوگا جہاں ہر کینسر کے مریضوں کا علاج معالجہ کیا جائے گا۔ گلگت میں کینسر کے بڑھتے ہوئے مرض کی وجہ سے عوام کو اپنی جمع پونجی خرچ کرکے اسلام آباد اور لاہور میں علاج کے لیئے جانا پڑتا تھا۔ صوبے میں اس مرض کا علاج نہ ہونے کہ وجہ سے ہر سال کئی مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، اس ہسپتال کی تعمیر سے خطے کے مریضوں کو کم خرچ میں ہی اپنے گھر کے قریب علاج معالجے کی سہولت میسر ہوگی۔
یہ پراجیکٹ PSDP سے دو ارب 42کروڑکی مالیت سے مکمل ہوگا۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے پاکستان کے تمام صوبوں میں اس طرز کے ہسپتال موجود ہیں ، جی میں اپنی نوعیت کا پہلا ہسپتال موجودہ حکومت کی بھرپور کوششوں سے 18ماہ کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔ پاکستان بھر میں نجی شعبے میں تین کینسر ہسپتال کام کر رہے ہیں جہاں پر اس مرض کا علاج غریبوں کی استطاعت سے باہر ہے۔
مشیر اطلاعات نے منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ دس سال پہلے بھی PSDP میں شامل تھا مگر بعض وجوہات کی بناء پر اس کو التواء میں ڈالا گیا اور PSDP سے منصوبے کو ختم کیا گیا تھا، مگر وزیر اعلی گلگت بلتستان حفیظ الرحمن صوبے میں کینسر کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت سے اس منصوبے کو دوبارہ PSDPمیں رکھوایا۔ انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنے دور میں عوامی نوعیت کے کسی بھی منصوبے پر کام نہیں کیا۔ ہماری حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود کا بیڑا اٹھایا ہے اور کینسر ہسپتال سمیت امراض قلب کے ہسپتال کی تعمیر کے لیئے حکومت اپنی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت میں کینسر ہسپتال مناور کے مقام پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔
مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں 2016کے اعداد و شمار کے مطابق کینسر کے مریضوں کی تعداد 1538 تھی۔ اس ہسپتال کی تعمیر کے بعد مریضوں کو ملک کے دیگر حصوں میں جاکر علاج کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ جی بی میں معدے کا کینسر عام ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں ، آنت، خواتین میں بریسٹ کینسر کی بیماری کے مریض سامنے آئے ہیں۔ بچے بلڈ کینسر سے متاثر ہوتے ہیں اور پچاس سال کی عمر سے زیادہ کے مردوں میں پراسٹیٹ کینسر کا مرض بھی دیکھا گیا ہے۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے اس منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ مشیر اطلاعات نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ صوبائی حکومت ہر سطح پر گلگت بلتستان کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیئے فنڈز خرچ کرے گی اور تمام شعبوں میں نمایاں بہتری لائے جائے گی۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔