صحت
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال گاہکوچ میں مشینری سڑنے لگی، پندرہ سال بعد ہی ماہرین کی تعیناتی میںناکامی
غذر(فیروزخان) صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی یا محکمہ صحت گلگت بلتستان کی غفلت ۔غذر میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بننے کے پندرہ سال گزرنے کے باوجود تاحال ہسپتال ہذا میں ایک بھی اسپیشلسٹ ڈاکٹر کی تعیناتی عمل میں نہیں لایا گیا سرجن کی عدم تعیناتی پر ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں نصب سرجیکل مشینری سڑنے کے قریب پہنچ گئی ۔گائنا کالوجسٹ نہ ہونے کی وجہ سے لیبر روم بھی ویران پڑ گیا پورے ڈسٹرکٹ ہسپتال کو چند میڈیکل آفیسرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ہسپتال میں صفائی کا نظام بھی تسلی بخش نہیں دو بجے کے بعد لیبارٹری اور ایکسرے کے لئے مریض دربدر کی ٹھوکریں کھانے لگے چھٹی کے اوقات میں ایکسرے اور لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے مریض پرائیوٹ اداروں کا رخ کرنے پر مجبور ۔الٹرا ساؤنڈ کا کوئی وجود ہی نہیں ۔ہسپتال کا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ گزشتہ آٹھ سال سے اپنے عہدے پر برقرار لیکن ہسپتال کی حالت زار کو بہتر بنانے میں مکمل طور پر ناکام ۔واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گاہکوچ قائم ہونے کے پندرہ سال گزرنے کے باوجود تمام تر سہولیات سے محروم ہے ہسپتال کا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ گزشتہ آٹھ سالوں سے اپنے عہدے پر قائم ہے لیکن آج تک ہسپتال میں ایک بھی اسپیشلسٹ ڈاکٹر کو تعینات کروانے میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ مکمل طور پر ناکام رہا دوسری طرف ہسپتال میں آپریشن تھیٹر میں نصب لاکھوں مالیت کے سرجیکل سامان استعمال سے قبل ہی سڑھنے کے قریب پہنچ گئے گائنا کالوجسٹ کی عدم تعیناتی کے باعث ہسپتال کے لیبر روم کو چند ایل ایچ ویز کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا جب کہ پورے ڈی ایچ کیو ہسپتال کو میڈیکل آفیسرز کے سپرد کیا گیا ہے ہسپتال کے باہر اگرچہ ڈی ایچ کیو کا بورڈ نصب کیا گیا ہے لیکن درحقیقت ہسپتال کے اندر اے کلاس ڈسپنسری کے مراعات تک دستیاب نہیں ۔ہسپتال میں صفائی کا نظام بھی تسلی بخش نہیں ۔غذر کے عوامی حلقوں نے گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت ،چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور سیکریٹری ہیلتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال غذر میں آٹھ سے تعینات میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا فی الفور تبادلہ کیا جائے اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ہسپتال میں قائم آپریشن تھیٹر کو فعال بنانے کے لئے فوری طور اقدامات کئے جائیں۔