گلگت (پ ر) انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان ثناء اللہ عباسی کی زیر صدارت پولیس ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا۔ جس میں اینٹی ٹیررازم ایکٹ (ATA) کے تحت درج مقدمات کے حوالے سے ڈی آئی جی کرائمز برانچ فرمان علی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کی سطح پر 2004سے اب تک دہشت گردی کے 795مقدمات قائم کئے گئے ۔ 296مقدمات کے چالان ATAکورٹس میں پیش کئے گئے ۔
ڈی آئی جی فرما ن علی نے مزید کہا کہ جی بی کی سطح پراب تک اے ٹی اے کے 587ملزمان گرفتار کئے جا چکے ہیں جبکہ 132ملزمان ضمانت پر ہیں۔ جن کے ضامن 264افراد ہیں۔ 05ملزمان عدالتی مفرور (Court Absconder)ہیں ۔
بریفنگ کے اختتام پر آئی جی پی ثناء اللہ عباسی نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جو ملزمان مقدمات میں پیش نہیں ہو رہے ہیں ان کی ضمانت کی منسوخی کے لئے اپیل دائر کی جائے۔ اور ضامنوں کو بھی کورٹ سے نوٹسسز ایشو کرنے کی استدعا کی جائے۔ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ جن دہشت گردی کے مقدمات کیJITنہیں بنی ان کی فوری جے آئی ٹی بنانے اور اشتہاری مجرمان کی ہیڈ منی (head money) مقرر کرانے کے لئے گورنمنٹ سے رجوع کیا جائے۔
اجلاس میں ATAکے اہم مقدمات پر گفت و شنید بھی کی گئی۔اجلاس میں دیامر میں دہشت گردوں کے خلاف جاری targeted operation کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جس میں اب تک دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث 23ملزمان کوگرفتارکر کے جوڈیشل کر دیاگیا ہے۔
ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز محمد گوہر نفیس کے علاوہ میٹنگ میں ڈی آئی جی کرائم برانچ فرما ن علی، اے آئی جی کرائم برانچ محمد اسحاق ، اے آئی جی محمد جمیل اور دیگر آفیسران نے شرکت کی۔