گلگت (پ-ر) قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن(ر) محمد شفیع نے کہا ہے کہ وزیر اعلٰی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کی گلگت بلتستان میں 4 نئے ڈسٹرکٹس بنانے کا پول کهل گیا .وزیر اعلی نے گورننس آرڈر 2018 میں ترمیم کے لئے وفاق کو خط لکھ کر یہ ثابت کر دیا ہے نئے اضلاع کی نوٹفکیشن عوام کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں.
جب ڈسٹرکٹس کا اعلان ہو رہا تھا تو اس وقت ہی ہم نے کہا تھا کہ نئی ڈسٹرکٹس بنانا ان کی مینڈیٹ نہیں تو ہماری کہی ہوئی باتوں کو تعصب کی نگاہ سے دیکھا گیا. آج جب ان کی اپنی نوٹفکیشن گلے کی ہڈی بنی تو آرڈر 2018 میں ترمیم کے لئے خط لکھ دیا ہے. گورننس آرڈر 2018 اس وقت عدالت میں چیلنج ہے تو ایسے وقت میں وفاق بھی ترمیم نہیں کر سکتا.
انہوں نے ان خیالات کا اظہار میڈیا کے لئے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے. انہوں نے کہا ہے گورننس آرڈر 2018 میں ترمیم کئے بغیر نئے اضلاع کا اعلان کر کے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی گئی ہے. جب نئے اضلاع بنانے کا اختیار نہیں تھا تو ہوائی اعلانات کر کے عوام گلگت بلتستان کی توہین کیوں کیا.اب چونکہ آرڈر 2018 سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج ہے تو ایسے وقت میں وفاق بھی ترمیم نہیں کر سکتا اس لیے وزیر اعلی گلگت بلتستان کی ڈوبتی کشتی کو تنکے کا سہارا نہیں مل سکتا. وزیر اعلی گلگت بلتستان اپنے جھوٹے اعلان پر عوام سےمعافی مانگے.اب وزیر اعظم پاکستان اگر ان اضلاع کو قبول کرتا ہے تو کوئی حل نکل سکتا ہے وگرنہ کوئی ممکن نہیں.