سکردو: ضلع شگر میں ایک گونگی لڑکی کو مبینہ طور پر ایک زیر تعمیر ہوٹل کی عمارت کے اندر اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ گھر کے افراد نے ہوٹل کی تعمیر میں مصروف مزدوروں کو مقدمے میں نامزد کر کے پولیس کو کاروائی کی درخواست دی ہے۔
اجتماعی جنسی زیادتی کا سانحہ مبینہ طور پر 12 اپریل کی رات کو پیش آیا۔
درخواست وصول کرنے کے بعد پولیس نے شک کی بنیاد پر 36 مزدوروں کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لینے کے بعد چھ ملزمان کو مزید تحقیقات کے لئے روک دیا ہے۔ 30 مزدوروں کو ابتدائی تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔
دستیاب معلومات کے مطابق تمام مزدور غیر مقامی ہیں اور لیکسس نامی ہوٹل کی تعمیر میں مصروف ہیں۔
مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پیدا کیا ہے۔ عوامی حلقوں اور سیاسی و سماجی رہنماوں نے لڑکی اور اس کے خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوے سانحے کی شفاف تحقیقات کرنے اور مجرموں کو سخت ترین سزائیں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
گلگت بلتستان میں جنسی زیادتی اور گروہی جنسی زیادتی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ گزشتہ سال ایک لڑکے کو کئی میہنوں تک اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف ہوا تھا۔ اس سے پہلے بھی متعدد واقعات میڈیا میں رپورٹ ہوے ہیں جن میں لڑکوں اور لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔