اہم ترینچترال

چترال پاور کمیٹی نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کے لئے ہزاروں لوگوں کو صبح نو بجے گولدور چوک میں جمع ہونے کی کال دے دی

چترال( بشیر حسین آزاد) چترال میں بجلی کی غیر اغلانیہ لوڈ شیڈنگ اور انتہائی کم وولٹیج سے تنگ آکر بجلی کے صارفین نے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ایک غیر سرکاری تنظیم سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے خلاف بھی آخری قدم اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پاؤر کمیٹی نے اتوار کے روز صبح نو بجے گولدور چوک میں حاضر ہونے کے لئے چترال ٹاؤن کے 27ہزار عوام کو کال دے دی۔

ہفتے کے روز پولو گراونڈ میں منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاؤر کمیٹی کے نام سے قائم بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کے صدر خان حیات اللہ خان نے کہا کہ غیر اغلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج نے چترال ٹاؤن میں عوام کی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے اور وہ اب کوئی قدم اٹھانے کے لئے تیار ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایس آر ایس پی نے گولین کے مقام پر چترال ٹاؤن کے لئے 2میگاواٹ پیدواری گنجائش کی پن بجلی گھر تعمیر کی ہے لیکن ایس آر ایس پی، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی بے حسی اور نااہلی کی وجہ سے چترال ٹاؤن کے عوام اس بجلی سے بھی یکسر محروم ہیں جس سے عوامی غیض وغضب میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔چترال کے پرانے پاؤر ہاؤس کے 600کلوواٹ بجلی گھر سے سنگور ،بلچ اور دیگر علاقوں کو بجلی کی فراہمی جاری ہے لیکن ایس آر ایس پی کے دو میگاواٹ بجلی گھر سے ٹاون کے چھوٹے علاقوں کو بجلی کی فراہمی نہیں ہورہی۔اُنہوں نے ادارے کے خلاف انکوائری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ اتوار کے روز گولدور چوک کے مقام پر اس سلسلے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

اس سے قبل اپنے خطاب میں پاؤر کمیٹی کے نائب صدر محمد کوثر ایڈوکیٹ نے کہاکہ چترال میں بجلی کے صارفین کی صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور وہ اب کوئی بھی قدم اٹھانے میں حق بجانب ہیں اور جشن شندور کے موقع پر تمام سڑکوں کی احتجاجاً بندش کی تجویز پیش کی اور ضلعی انتظامیہ کی بے حسی اور منتخب عوامی نمائندگان کی عدم دلچسپی پر بھی تنقید کی۔اُنہوں نے کہا کہ ایس آر ایس پی والے دعویٰ کرتے ہیں کہ چترال ٹاون کو بجلی کی فراہمی جاری ہے لیکن ابھی تک ٹاون کو بجلی کی فراہمی صحیح معنوں نہیں دی گئی۔ تجاریونین کے صدر حبیب حسین مغل نے بھی پولیس اور انتظامیہ کو ہدف تنقیدبناتے ہوئے کہاکہ وہ پولیس کی رٹ قائم کرنے میں ناکام رہے اور گولین بجلی گھر سے کوغذی، کجو اور راغ میں بجلی کی چوری کو روکنے میں ناکام رہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر تجار یونین نے بجلی کی غیر اغلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج کے خلاف ایکشن لیا تواس کے سخت ترین نتائج برامد ہوں گے اور کاروبارزندگی معطل ہوکر رہ جائے گی اور ہم پیسکو اور ایس آر ایس پی کے دفاتر کی مکمل تالہ بندی کریں گے۔

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال کے صدر ساجد اللہ ایڈوکیٹ نے کہاکہ مختلف اداروں کی آپس میں چپقلش سے چترال ٹاؤن میں بجلی کے صارفین کونقصان پہنچ رہا ہے ۔ا نہوں نے کہاکہ ہڑتال اور احتجاج آخری چارہ کار ہیں اور یہ صرف انتہائی مجبوری کی صورت میں ہی اختیار کئے جاسکتے ہیں۔ آل پرائیویٹ سکولزنیٹ ورک کے صدر اور جے ۔ آئی یوتھ کے صدر وجیہ الدین نے کہاکہ بجلی کی عدم دستیابی کا سب سے ذیادہ نقصان طلباء کوہورہی ہے جوکہ بجلی کے نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہورہے ہیں ۔ا نہوں نے کہاکہ اگر ہڑتال کی کال دی گئی تو پرائیویٹ سکولز اس میں بھر پور حصہ لیں گے۔

اس موقع پر پاؤر کمیٹی کے سرکردہ لیڈر حاجی شیر آغا، حسین احمد ، ناصر احمد خان، حاجی محمد یونس، حاجی محی الدین کروچ، میر عباداللہ خان اوردوسرے موجود تھے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button