سیاست

جمعیت علماء اسلام ملک کی سب سے بڑی دینی جماعت ہے، عطاء اللہ شہاب

مولانا عطاء اللہ شہاب
مولانا عطاء اللہ شہاب

گلگت(خبر نگار) رکن گلگت بلتستان کونسل وسابق مشیر وزیر اعظم مولانا عطاء اللہ شہاب کو رکن مرکزی مجلس شوریٰ جے یو آئی پاکستان مقرر ہونے پر جمعیت طلبہ اسلام ضلع گلگت کی جانب سے پروقار استقبالیہ ،اس موقع پر مولانا عطاء اللہ شہاب کے امیر ضلع گلگت منہاج الدین ،سرپرست حاجی جمعہ خان،جنرل سکریٹری مولانا مجاہد،ٹکا خان ،عابد اقبال ،ضیاء الرحمن قریشی و دیگر نے شرکت کی جبکہ استقبالیہ تقریب کی صدارت دلفراز جنرل سکریٹری جے ٹی آئی کر رہے تھے جبکہ منتظم قدیر خان اور ضلع گلگت کے اراکین تھے ،نظامت  کے فرائض فہیم لون نے کی.

استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عطاء اللہ شہاب نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ملک کی سب سے بڑی دینی جماعت ہے اس کے دور اندیشی کے فیصلے دیگر جماعتوں کو کئی سال بعد سمجھ آتے ہیں۔چار اراکین کی مدد سے گلگت بلتستان سے وہ بل پاس کرایا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان بول اٹھے کہ یوں لگتا ہے کہ ہم صرف جے یو آئی کے بل پاس کرانے بیٹھے اور اس بل کا مطالعہ کر کے شہباز شریف بھی دنگ رہ گئے،جمعیت علماء اسلام فرقہ واریت کی سخت ترین مخالف ہے لیکن اپنے فرقہ اور اسلام کا دفاع اہم فریضہ سمجھتے ہیں ہم نے صحابہ کے خلاف غلط زبان استعمال کرنے والوں کو کافر قرار دیا اب سیاست ہی انہیں کافر قرار دیگی ہماری اس بل پر ہمارے قائد جمعیت خود حیران رہ گئے اور مجلس شوریٰ میں اس کی بریفنگ لی ،

مولانا عطاء اللہ شہاب نے کہا پارلیمانی امن کمیٹی،مساجد بورڈ،علماء مشاورتی بورڈ کی بھی تجویز ہماری تھی ہم نے ہر فورم پر غریب عوام کیلئے محنت کی ہے آج نوجوانوں کی بڑی تعداد ہمارے ساتھ ہے۔انہوں نے جمعیت طلبہ اسلام کے عہدیداروں کی خدمات کو بھی سراہا اور کہا کہ جمعیت طلباء اسلام اسلامی نظام کیلئے ایک فیکٹری کی مثال رکھتی ہے اجلاس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی،صدر جے ٹی آئی انصار احمد اور دلفراز خان جنرل سکریٹری نے مبارکباد ی کے ہار پہنچائے ۔اجلاس کا اختتام مولانا عطاء اللہ شہاب کی دعا سے ہوا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button