محکمہ تعلیم کی حالت سدھارنے کی بھر پور کوشش کریںگے، نگران وزیر تعلیم فوزیہ عباس
شگر(عابد شگری) محکمہ تعلیم گلگت بلتستان کی حالت سدھارنے کیلئے اپنی پوری کوشش کرینگے جبکہ سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی جہاں ایل پی سی ہے وہی ڈیوٹی دینا لازمی ہوگا ورنہ انہیں نوکری سے فارغ کیا جائے گا اساتذہ سیاست کو چھوڑ کر اپنی توجہ تعلیم کی بہتری کیلئے دیں۔ہماری تعلیمی اداروں کو ایک رول ماڈل ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار نگران وزیر تعلیم و بہبود امور خواتین فوزیہ سلیم عباس نے شگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔گلگت بلتستان کی نگران وزیر تعلیم محترمہ فوزیہ سلیم عباس بدھ کی روز شگر کا دورہ کیاوہ جب شگر پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا سخت سردی اور موسلا دار بارش کے باؤجود انہیں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی جھر مٹ میں ریسٹ ہاؤس لایا گیا جہاں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تعلیمی اداروں کا جو حال ہے انہیں سدھارنے کیلئے وقت لگیں گے لیکن وہ فوری طور انہیں ممکنہ حد تک سدھارنے کی حتی الاامکان کوشش کرینگے۔ جبکہ خواتین کی بہبود کیلئے کوشش اولین ترجیح ہونگے۔انہوں نے ان اساتذہ کو وارننگ دیتے ہوئے کہا جو اپنے ایل پی سی والوں جگوں پر ڈیوٹی دینے کے بجائے من پسند جگوں پر ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں ۔کہ وہ فوری طور اپنے ایل پی سی والی جگوں پر ڈیوٹی دے دیں ورنہ برخاست ہونے کیلئے تیار رہے۔فوزیہ سلیم عباس نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ سابق فوجیوں کی فلاح بہبود کیلئے بھی کوشش کر رہے ہیں 62بریگیڈ کے ذریعے ان رٹائرڈ فوجیوں کو تربیت دیکر انہیں دوبارہ برسرروزگار دیا جائے گا۔
سابق ممبر اسمبلی شیرین فاطمہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فوزیہ سلیم کو وزارت سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ وہ اس وزارت کو چلینج سمجھتے ہوئے عوامی فلاح و بہبود کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے ہائیر سیکنڈری سکول شگر میں انٹر کی کلاسوں کیلئے اساتذہ کی کمی کی طرف نگران وزیر کی توجہ دلاتے ہوئے اساتذاہ کی کمی کو پورا کرنے پر زور دیا۔
نگران وزیر تعلیم گلگت بلتستان فوزیہ سلیم عباس نے کہا ہے کہ انہیں شگر کی بہو ہونے پر فخر ہے اور اہلیاں شگر کو بھی انہیں میرٹ پر نگران کابینہ میں لیا جانے پر فخر ہونا چاہئے۔اہلیاں شگر کی جانب سے ان کو والہانہ محبت وہ کبھی نہیں بھولتی۔انہوں نے کہا کہ شگر کی ضلع کیلئے سب سے پہلے انہوں نے کوشش کی تھی۔ اور اب بھی کابینہ کی اجلاس میں شگر کی ضلع کیلئے آواز اُٹھاؤں گی۔شگر کی لوگوں کو پاکستان بھر میں عزت کی مقام سے دیکھاجاتا ہے انہیں فخر ہے کہ ان کی ننھیال کی جانب سے وہ شگری ہے اور اپنے نام کیساتھ شگری کہلانا پسند کرینگے۔انہوں نے مزید کہا کہ شگریوں نے پورے پاکستان میں اپنا نام بنا رکھا ہے ہر جگہ شگریہوں کیلئے عزت کے مقام سے دیکھا جاتا ہے۔