صحت

انسانی جانوں سے کھلواڑ کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے ، غیر معیاری ادویات کے دھندے میں ملوث افراد انسانیت کے دشمن ہیں، حاجی کفایت اللہ

چلاس(مجیب الرحمان)انسانی جانوں سے کسی کو زیادتی کی کوئی اجازت نہیں ، غیر معیاری ،غیر قانونی دھندے میں ملوث عناصر انسانی جانوں کے دشمن ہیں۔انہیں ڈرگ کورٹ میں قانون کے مطابق عبرتناک سزائیں دلوارہے ہیں اور مزید دلوائینگے۔گلگت بلتستان میں سینکڑوں کیسز رجسٹرڈ کر کے ملزمان کو ہتھکڑیاں پہنا کر عدالتوں میں پیش کیا جا رہا ہے۔ جن میں ادویہ ساز کمپنیوں کے مالکان بھی شامل ہیں۔ایف آئی اے کی مدد سے گلگت بلتستان بھر میں سخت انسپکشن کا عمل جاری ہے۔میڈیکل سٹورز کے لائسنس کو چار کیٹیگریز میں تقسیم کر رہے ہیں۔جس کے ذریعے ادویات کی نوعیت اور مطلوبہ سہولیات کی موجودگی پر چیکنگ کے بعد ضلعی ڈرگ انسپکٹر کی اجازت پر ہی لائسنس فراہم کی جائے گی۔ تمام اضلاع کے ڈرگ انسپکٹرز کو سختی سے ہدایات ہیں کہ وہ بغیر بل وارنٹی کے کوئی بھی دوائی کسی بھی سٹور سے برآمد ہو تو فوری طور پر اسے ضبط کر کے اسی وقت سٹور کو سیل کریں۔ کیونکہ بغیر بل وارنٹی کے کوئی بھی دوائی کے غیر معیاری ہونے میں کوئی شک نہیں ہے۔کسی بھی مڈل مین یا غیر مستند کمپنیوں کی دوائیاں یا سمگل شدہ ادویات بھی دو نمبر کے زمرے میں آتی ہیں۔انکے خلاف بھی ڈرگ انسپکٹر کے پاس مکمل اختیارات ہیں وہ فوری طور پر سٹور کو سیل کر کے سٹور کے مالک کو جیل بھیج دے گا۔ہر میڈیکل سٹور میں ٹمپریچر آلے کی موجودگی ضروری اور مقررہ درجہ حرارت پر ادویات کی سٹوریج لازمی ہے۔ایکسپائری ادویات کی برآمدگی کے خلاف کورٹ میں کیس دائر ہوگا۔ایکسپائر دوائی چاہے ایک روپے کی ہو یا ہزاروں کی۔ڈرگ انسپکٹر فوری اور موئثر ایکشن لے گا۔

ڈرگ انسپکٹر سے تعاون نہ کرنے اور ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی کی صورت میں لائسنس منسوخ ،سٹور سیل اور قانونی کاروائی کی جائے گی۔کسی بھی مجسٹریٹ کو اختیار نہیں کہ وہ کسی سٹور میں انسپکشن کرے یا جرمانے کرے ۔ڈرگ انسپکٹر کے پاس ہی اختیارات ہیں وہ بذات خود کاروائی عمل میں لائے گا۔ڈرگ انسپکٹر کے ساتھ سیکیورٹی کی غرض اور لاء ان آرڈر کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مجسٹریٹ اور پولیس انسپکشن ٹیم کے ساتھ ہونگے۔ڈی ایچ او بھی انسپکشن میں خود موجود ہوگا۔ویکیسن اور جانیں بچانے والی ادویات کی موجودگی یقینی بنائیں۔اور سٹور میں فریج اور ائر کنڈیشنڈ کا ہونا لازمی ہے۔دیامر کے تمام نالہ جات میں دکانوں میں رکھی جانے والی ادویات کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ہم اپنے فرائض سے ہر گز غافل نہیں ہیں۔معاشرے کے دشمن عناصر کو ہتھکڑیاں پہنارہے ہیں۔گزشتہ روز بھی گلگت میں پنجاب سے غیر قانونی اور سمگل شدہ ادویات سمیت گرفتار کروا کر اسکے خلاف قانونی چارہ جوئی جاری ہے۔کسی بھی سٹور سے غیر قانونی یا ایکسپائر ادویات کی برآمدگی پر جرمانے ٹافی کے مترادف ہے۔انکے خلاف کورٹ کیس بنا کر عدالت سے ہی سزا دلوائیں گے۔ان خیالات کا اظہارچیف ڈرگ کنٹرولر ،سیکرٹری کوالٹی ڈرگ کنٹرول اتھارٹی ڈاکٹر حاجی کفایت اللہ خان نے چلاس میں ادویات کی انسپکشن کے سلسلے میں کئے جانیوالے دورے کے موقع پر میڈیکل سٹور مالکان کو ہدایات دیتے ہوئے کیا۔انکے ہمراہ سینئیر ڈرگ انسپکٹر گلگت بلتستان عبید خان،ڈرگ انسپکٹر بلتستان ریجن خادم حسین بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئیر ڈرگ انسپکٹر عبید خان نے کہا کہ میڈیکل سٹور مالکان صرف اور صرف انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنا کر ایمانداری سے معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنائیں۔کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں غیر قانونی اور ایکسپائر ادویات کی فراہمی کے جرم میں مرتکب عناصر کو انکے انجام تک پہنچا دیا جائے گا۔ڈرگ انسپکٹر بلتستان ریجن خادم حسین نے کہا کہ انسانی جانوں سے کسی کو کھیلنے کی ہر گز اجازت نہیں ہے۔یوٹیلٹی سٹورز میں ضروری لائف سیونگ ڈرگز کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔

تقریب سے ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال چلاس ڈاکٹر عبدالاحد نے کہا کہ ٹی بی کی ادویات بغیر ڈاکٹری نسخے کی فروخت پر پابندی ،اور میڈیکل سٹورز میں رکھنے پر ہی پابندی عائد کی جائے۔سرکاری طور پر محکمہ صحت ہی مستند ڈاکٹر ز کے نسخے پر ہی فراہمی یقینی بنائے گا۔کیونکہ ٹی بی کی ادویات بغیر چیکنگ کے استعمال سے مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ڈرگ انسپکٹر دیامر محمد مسلم نے کہا کہ دیامر کے تمام میڈیکل سٹورز سے روزانہ کی بنیاد پر انسپکشن کی جا رہی ہے۔اور سیمپلنگ کر کے لیبارٹری سے ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں۔روزانہ کی بنیاد پر ٹمپریچر اور ایکسپائری کا مشاہدہ بھی کیا جا رہا ہے۔داریل تانگیر تھو ر کھنر گوہر آباد ا ور تمام نالہ جات میں غیر قانونی طور پر دکانوں میں ادویات رکھنے والوں کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔کسی کو بھی غیر قانونی اور انسانی جانوں سے زیادتی کی کوئی اجازت نہیں ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button