متفرق

گلگت بلتستان میں آزاد عدلیہ کا نظام فعال نہیں ہے، پیپلز پارٹی رہنماوں کا ڈسٹرکٹ بار کونسل سکردو میں وکلا سے خطاب

 سکردو ( رضا قصیر،رجب علی قمر ) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈوکیٹ نے ڈسٹرکٹ بار کونسل سکردو کے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں آذادعدلیہ کا نظام فعال نہیں ہے خطے کے عوام کی سپریم کورٹ آف پاکستان تک رسائی نہ ہونے سے محر ومیاں بڑھتی جارہی ہے خطے میں حق حاکمیت ،حق ملکیت اور بنیادی عوامی حقوق میسر نہیں ہے 68 سالوں سے حق حاکمیت کا تصور کھٹائی میں پڑی ہوئی ہے وکالت کا پیشہ دنیا میں ایک عظیم کام ہے کیونکہ اس پیشے میں لوگوں کے حقوق پر بات کرتے ہیں گلگت بلتستان کے وکلا خطے کی حقوق کے لئے جنگ لڑیں گے اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کے لئے ریاست کے نام نہاد لوگوں نے یہاں فرقہ واریت اور انتہا پسندی کو فروغ دیاخطے کے عوام کا اسلام آباد کے ایوانوں میں بیٹھے لالچی اور ابن الوقت لوگوں سے واسطہ پڑا جس کی وجہ سے بنیادی حقوق اب تک پسماندہ خطے کے عوام تک منتقل نہیں ہوسکا اقتصادی راہداری منصوبے میں گیٹ وے کی اہمیت رکھنے والے علاقے کو مکمل نظر انداز کیا گیا ہے میٹرو بس منصوبے میں نواز شریف کی ذاتی مفادات شامل تھی جس کی وجہ سے 92 ارب کے میگا پراجیکٹ راتوں رات مکمل ہوتے ہیں لیکن گلگت بلتستان کے غریب عوا م اور ملک کے لئے اہمیت کے حامل سڑک گلگت سکردو روڈ کا منصوبہ کھٹائی میں پڑا ہوا ہے کیونکہ اس منصوبے میں نواز شریف کا کوئی مفاد نہیں ہے اُنہوں نے کہا جب تک گلگت سکردو روڈ کے معاملے پر عدالت عالیہ سوموٹو ایکشن نہیں لے گا یہ منصوبہ مزید 6 سال تک ادھوارہ رہ جائیں گے اُنہوں نے کہا کہ متنازعہ کشمیریوں کے لئے تما م سٹیٹ سبجیکٹ رول کے بحال ہے لیکن گلگت بلتستان میں بحال کیوں نہیں ہے کے ٹو سمیت دیگر تمام وسائل پر وفاقی حکومت قابض ہے جب کے ٹو پاکستان کی ملکیت ہوسکتی ہے تو خطے کے عوام پاکستانی تسلیم کیوں نہیں ہورہا ہے ہماری زمینوں کی بند ر بانٹ کرنے کا کسی کو حق حاصل نہیں ہے حق ملکیت کو قانون بنانے کا حق صرف گلگت بلتستان کے عوام کو حاصل ہے اُنہوں نے کہا کہ شہید ذولفقار علی بھٹو نے خطے کے عوام کو خود مختار بنایا پیپلز پارٹی کی قیادت نے خطے میں سیلف پاور آرڈنینس کے تحت حقوق دینے کی بنیاد رکھی گئی ۔

رکن صوبائی اسمبلی و نائب صوبائی صدر پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان عمران ندیم نے سکردو بار کونسل کے زیر اہتمام تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا معاشرے کے نچلے طبقے کے لئے انصاف کی جنگ لڑ رہے ہیں وکلا برداری گلگت بلتستان کے حقوق کے لئے موثر کردار ادا کریں خطے میں عدل اور انصاف کی فراہمی کے بغیر عوامی مسائل حل نہیں ہوسکتے جس کے لئے وکلا اور عدلیہ کو مل کر کام کرنا ہوگا اُنہوں نے کہاکہ ن لیگ نے وفاقی حکومت سے الیکشن ہارنے کی ڈر سے سکردو روڈ منصوبے کو الیکشن کمپئن کا حصہ بنوایا ن لیگ کی مقامی رہنماؤں نے باقاعدہ اس سڑک کی تعمیر پر سیاست چمکائی گئی اور الیکشن مہم کا حصہ بنا کر منصبوبے کو تاخیر کا شکا ر بنا دیا گیا انتخابات کے دوران نواز شریف نے تین بار گلگت سکردو روڈ کے منصوبے پر مختص رقم کے لئے تین متضاد اعلان کیا گیا لیکن تمام اعلانات اور دعوے سرد خانے کی نذر ہوگئے ہیں اپنے اعلانات میں نواز شریف نے پہلے گانچھے تک بنانے کا وعدہ کیا دوسری بار سرینا گلگت میں 50 ارب کا اعلا ن کیا گیا تیسری بار منصوبے کو 42 ارب تک لے آئے 2010 میں ہماری حکومت نے 27 ارب کا منصبوبہ رکھا گیا تھا اب ن لیگ نے اس اہم سڑک کے لئے صرف 22 ار ب روپے مختص کیا گیا ہے جو کہ اُونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے ہماری حکومت کے دور میں سابق صد ر آصف علی زرداری کی خصوصی توجہ سے سکردو روڈ کا منصوبہ تکمیل کو پہنچ رہا تھا لیکن مرکز میں ہماری حکومت ختم ہونے کے بعد ن لیگ نے الیکشن تک موخر کرکے اہم منصو بے کو پارٹی کمپیئن کا حصہ بنایا اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو دس ماہ کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن عوامی مسائل حل کرنے کی فرصت نہیں ہے خطے کے عوام نے دس ماہ میں حکومت سے بیزاری کا اعلان شروع کیا ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button