جرائم

کوہستان: تین سرکاری ملازمتوں اور دس لاکھ روپے کے عوض راہگیر کے قاتلوں کو معافی مل گئی

کمیلہ کوہستان(نمائندہ خصوصی) کوہستان، ایف سی عوام جھگڑا معاملہ ، مقتول عمرفاروق کے ورثاء نے قاتلوں کو معاف کردیا، جامعہ مسجد کمیلہ کے خطیب نے صلح کے بعد ایف سی اہلکاروں سے سماجی بائیکاٹ کے خاتمے کا اعلان کردیا۔ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کی جانب سے فیصلے کا خیر مقدم ۔

تفصیلات کے مطابق چوبیس دسمبر 2016کو پیش آنے والا واقعہ جس میں ایف سی اہلکار نے کمیلہ بازار میں اندھادھند فائرنگ کرکے ایک مقامی راہگیر عمر فاروق کو قتل کیا تھا جس کے رد عمل میں کوہستان کے تمام مکتبہ فکر نے شدید غم وغصے اور احتجاجی مظاہروں کے بعد ملزمان پر دہشت گردی کے مقدمات لگواکر گرفتاکروایا، جس کے بعد بہتر رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی تھی۔ مذکورہ کمیٹی نے طویل مذاکراتی عمل کے بعد صلح کا اعلان کیا۔

نمازجمعہ کے خطبے سے قبل جامعہ مسجد کمیلہ شہر کے خطیب مولانا عطا الرحمن اعلان کیا کہ مقتول عمرفاروق کے روثاء نے تین سرکاری ملازمتو ں اور دس لاکھ روپیہ کے عوض قاتلوں کو اپنا خون معاف کرنے کافیصلہ کیاہے ۔ آج کے بعد عوام کا ایف سی کے ساتھ سماجی بائیکاٹ ختم ہے ۔ انہوں نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا کہ اس ظلم کے خلاف آپ سب متحد ہوئے ۔

چائنہ پل والی مسجد میں خطاب کرتے ہوئے عوامی کمیٹی کے چیئرمین مولانا ولی خاں عرف ولی اللہ توحیدی نے کہا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے صحافی شمس الرحمن کوہستانی اور اُس کی ٹیم ، علماء کرام ، بہتر رکنی کمیٹی ، عوام ، تاجر برادری، سوشل میڈیا کے رضاکاراور تمام انتظامی افسران کی جدوجہد سے مظلوم کو انصاف کا بہانہ ملا۔ حکومت نے متاثرہ خاندان کو معاوضہ دیکر دل جوئی کی جس کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ واضح رہے کہ اس فیصلے کے بعد تمام کیسز ختم تصور کئے جائیں گے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button