اشکومن(کریم رانجھا) ؔ انٹر کالج چٹورکھنڈکی عمارت کاکام پھر کھٹائی میں پڑ گیا،محکمہ تعمیرات اورٹھیکیداربرادری کے مابین رسہ کشی سے طلبہ کو نقصان اٹھانا پڑرہا ہے،مذکورہ کالج کی عمارت گزشتہ دس سالوں سے نامکمل ہے۔ایف جی انٹر کالج چٹورکھنڈ تحصیل اشکومن کی واحد درسگاہ ہے جس میں علاقے کے دو سو طلبہ وطالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں لیکن محکمہ تعمیرات کی نااہلی کی وجہ سے کالج کی عمارت دس سال گزر جانے کے باوجود نامکمل ہے ۔موجودہ حکومت تعلیم کے سلسلے میں بلندو بانگ دعوے تو کرتی رہتی ہے مگر کسی صاحب اختیار کو کالج کی عمارت مکمل کرنے کی توفیق نہیں ہوئی۔محکمانہ غفلت کی وجہ سے گزشتہ دس سالوں سے طلبہ وطالبات کھنڈر نما عمارت میں پڑھنے پر مجبور ہیں۔
گزشتہ سال بڑی تگ ودو کے بعد پی سی ون ریوائز ہوچکا ہے لیکن محکمہ تعمیرات مبینہ طور پر من پسند ٹھیکیدار کو نوازنے کی چکر میں ہے اور اس رسہ کشی میں ٹینڈر کی نوبت تک نہیں آئی جس سے معاملہ پھرکھٹائی کا شکار ہے۔پلاننگ ڈویژن کے حکام نے سکیموں کا جائزہ لینے کے لئے علاقے کا دورہ کیا توذرائع کے مطابق مذکورہ کالج کی بھنک تک پڑنے نہیں دی گئی اور یوں تعمیرات کے ذمہ داران نے چند تکمیل شدہ سکیمیں دکھا کر پلاننگ والوں کو بھی ماموں بنادیا۔علاقے کے سیاسی وسماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
Sep 11, 2020Comments Off on جامعہ کراچی میں طالبات کے ہاسٹلز بند رکھنے کا فیصلہ دور افتادہ خطوں کی طالبات کو تعلیم سے دور رکھنے کے مترادف ہے. این ایس ایف گلگت بلتستان