بلاگز

سید صلاح الدین پر پابندیاں اور بھارت کی خوش فہمیاں

عمر حبیب

کہتے ہیں کہ جب چراغ بجھنے لگتا ہے تو چراغ کی لو میں تیزی آتی ہے کچھ ایسے ہی بھارت کے ساتھ بھی ہو رہا ہے کشمیر اس کے ہاتھ سے نکل رہا ہے اور اس کی قابض فوج تمام ظلم آزما چکی ہے ،ظلم کی تمام حدین بھارتی فوجیں پھلانگ چکی ہیں لیکن بھارت کے کے حصے میں سوائے رسوائی کے کچھ نہیں آیا ،اب بھارت کشمیر کو کھو چکا ہے صرف فوجی طاقت سے کسی قوم کو کتنی دیر تک غلام بنایا جا سکتا ہے ،کشمیر کی نوجوان نسل بھارت کے مکروہ چہرے پر تھوکتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کر رہی ہے ،بھارتی ظالم فوج کے سامنے پاکستانی ٹیم کی جیت پر تاریخی جشن منایا جاتا ہے لیکن بھارت اب بھی اس خوش فہمی میں ہے کہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے شاید اسے خبر نہیں کہ اس کا ہر ایک انگ ٹوٹ کر بکھر چکا ہے ۔اب ایک وار بھارت نے امریکہ کی آشیرباد سے کشمیر کے آزادی کے مجاہدین پر کیا ہے ،لیکن یہ بھارت کی خوش فہمی ہے کہ اس طرح کے اوچھے ہتکھڈوں سے کشمیر کی آزادی کو دبا سکے گا ،کسی قوم پر حکمرانی کرنے کیلئے دلوں کو جتنا پڑتا ہے فوجی طاقت سے کچھ عرصہ تو کیلئے تو قوم کو اپنا مطیع بنایا جا سکتا ہے لیکنزیادہ دیر تک نہیں ۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کشمیر میں بھارتی فوج کے خلاف برسرپیکار حزب المجاہدین کے رہنما سید صلاح الدین محمد یوسف شاہ کو دہشت گرد قرار دے کر عالمی دہشت گردی کی خصوصی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ محکمہ خارجہ کے ایک اعلان کے مطابق، ’’یہ اقدام ایسے غیر ملکی دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کیا جاتا ہے، جو دہشت گردانہ حرکات میں ملوث رہا ہو، یا جن کے عزائم و عمل کو امریکی شہریوں، مفادات یا قومی سلامتی، امریکہ کی بیرونی پالیسی یا معیشت کے لیے خطرے کا باعث گردانہ جاتا ہو‘‘۔اعلان میں کہا گیا ہے کہ سید صلاح الدین کے ساتھ لین دین کی ممانعت عائد کردی گئی ہے، جب کہ امریکا میں اُن کی کسی بھی جائیداد یا مفاد کو منجمد کردیا گیا ہے۔اعلان میں کہا گیا ہے کہ ستمبر، 2016ء میں صلاح الدین نے عہد کیا تھا کہ وہ تنازع کشمیر کے کسی پُرامن حل کا راستہ روکیں گے، مزید کشمیری خود کش بم باروں کو تربیت دیں گے اور عہد کیا تھا کہ وہ وادی کشمیر کو ’’بھارتی افواج کا قبرستان‘‘ بنائیں گے۔’’سرکردہ رہنما کے طور پر سید صلاح الدین کے عہد میں حزب المجاہدین نے متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کی، جن میں اپریل 2014ء میں بھارتی زیر انتظام کشمیر میں ہونے والا حملہ بھی شامل ہے، جس میں دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا، جس میں 17 افراد زخمی ہوئے تھے‘‘۔امریکی اعلان میں کہا گیا ہے کہ ’’آج کا اقدام امریکی عوام اور بین الاقوامی برادری پر واضح کرتا ہے کہ محمد یوسف شاہ المعروف سید صلاح الدین دہشت گردانہ حرکات میں ملوث رہے ہیں یا اُن سے دہشت گردی کا خدشہ ہے یا خطرہ لاحق رہا ہے‘‘۔یاد رہے کہ امریکی حکومت کا یہ اعلان صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کی ملاقات سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ۔

امریکہ کے ان الزامات میں صداقت تو بالکل نہیں لیکن ایک بات واضع ہوتی ہے امریکہ بھارت کے ہاتھوں یرغمال ضرور ہوا ہے یہ عمل امریکہ کیلئے کسی بھی طرح مثبت نہیں کہ کشمیر کے آزادی کے مجاہدین کو دہشت گرد قرار دے ،کشمیری آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں دہشت گرد نہیں ،بھارت اور امریکہ کچھ بھی کریں کشمیری آزادی کی جنگ سے پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں ۔

امریکہ اور بھارت کی اس بزدلانہ کارروائی کے بعد سید صلاح الدین نے اپنے رد عمل میں کہا کہ امریکا نے پاکستان دشمنی اور بھارت کو مطمئن کرنے کیلیے ایک فریڈم فائٹر کو دہشتگرد قرار دیا جو دنیا کا سب سے بڑا جھوٹ ہے جبکہ پابندیوں سے مقبوضہ کشمیر میں ہماری جدوجہد پر اثر نہیں پڑے گا۔

امریکا کی جانب سے عالمی دہشتگرد قرار دیے جانے کے بعد پہلی بار پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک فریڈم فائٹر کو دہشتگرد قراردینا دنیا کا سب سے بڑا جھوٹ ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں جبکہ امریکا نے بھارت کو مطمئن کرنے کے لیے مجھے دہشتگرد قرار دیا اور یہ پاکستان دشمنی میں کیا گیا امریکا اسرائیل اور بھارت کا مشترکہ اقدام ہے تاہم اس اقدام سے مقبوضہ کشمیر میں ہماری جدوجہد پر کوئی اثر نہیں پڑ گا ۔آزادی کی جدوجہد کو 1947 سے ہی تسلیم کرلیا گیا تھا جبکہ ہماری حالیہ جدوجہد اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق ہے لہذا ہم دہشتگرد نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ امریکا کسی ایک مثال سے بھی یہ ثابت نہیں کرسکتا کہ میرے ساتھیوں یا میں نے کسی قسم کی دہشتگردی کا قدم اٹھایا ہو ۔آزادی کے لیے لڑنے والے کشمیری معصوم ہیں اور اگر امریکا کسی کو دہشتگرد قرار دینا چاہتا ہے تو اسے چاہیے وہ بھارتی فوجیوں کو دہشت گرد قرار دے جو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ بھارتی وزیراعظم کے ہاتھ 2 ہزار مسلمانوں کے خون سے رنگے ہیں جبکہ مودی کی امریکا میں داخل ہونے پر بھی پابندی تھی مگر گجرات کے قصائی کے لیے واشنگٹن میں ریڈ کارپٹ بچھانے پر دنیا حیران ہے سید صلاح الدین کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو کمزور کرنے اور نقصان پہنچانے کے لیے شدت پسند تنظیم داعش اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی معاونت کررہا ہے جبکہ یہ دونوں تنظیمیں ٹرمپ کی ایجنٹ ہیں اور ہم ان کے تمام اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

بھارت کتنے سید صلاح الدین کو دہشت قرار دے سکتا ہے کشمیر کے ہر گھر میں برہان وانی اور سید صلاح الدین ہیں کشمیر کی ہر ماں کی گود میں برہان وانی اور سید صلا ح الدین پل رہا ہے ،کشمیر کی تین نسلوں نے قربانی دی ہے اب آزادی کی یہ جنگ چھوتھی نسل کو منتقل ہو چکی ہے لیکن اب حالات اور بھارت کی بھوکلاہٹ سے اب یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ آزادی کی منزل اب دور نہیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button