اہم ترینمعیشت

غذر : جون سے پہلے سی پیک میں شامل گلگت چترال روڈ پر کام شروع ہوگا، وزیر اعلی

غذر (دردانہ شیر) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الر حمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کو غذر میں کوئی سیٹ نہ ملنے کی وجہ پارٹی کے کچھ کارکنوں کی نااہلی تھی جن کی وجہ سے پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ انھوں نے کہا کہ جہاں امن ہوتی ہے وہاں ترقی خود بخود آتی ہے۔ گلگت چترال روڈ کو سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے ۔ 22 ارب کی لاگت سے یہ اہم شاہراہ تعمیر ہوگی۔ شندور انٹرنیشنل بارڈر ہے اس بارڈر کی ذمہ داری رینجرز اور جی بی سکاوٹس کو دی جائیگی۔ یہ باتیں و زیراعلی گلگت بلتستان نے اپنے دورہ غذر کے موقع پر گوپس میں ایک عوامی جلسے سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ مجموعہ چھوٹا ہو یابڑا لیکن لوگوں کو جھوٹے خواب دیکھانا ہماری پارٹی کا شیوہ نہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے جھوٹے وعدے کئے اور پھر لوٹ کر نہیں آئی ۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی سیاستدانوں نے سیاست جیسی پیغمبرانہ پیشے کو ظلم اور پیسہ کمانے کا ذریعہ بنایا ۔ وزیر اعلی نے کہا میں آپ جیسے پرخلوص لوگوں کے سامنے اپنے دائرہ کا ر میں رہتے ہوئے بات کرونگا تاکہ جھوٹ نہ ہو ۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کو ضلع غذر سے کو ئی سیٹ نہیں ملا اس کی اصل وجہ پارٹی کے کچھ کارکنوں کی نا اہلی تھی جن کی وجہ سے پارٹی کو بھی نا قابل تلفی نقصان پہنچا ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع غذر کی اپنی ایک پہچان ہے کیونکہ یہ شہداء اور غازیوں کی سر زمین ہے۔باہر سے جو بھی لوگ آتے ہیں اپ کی مہمانداری سے متاثر ہوتے ہیں یہاں پر سیاحت کے فروغ کے بہت سارے مواقع ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ضلع غذر میں ایک اہم بات یہ ہے کہ یہاں پر ایک عرصے سے امن قائم ہے جہا ں امن ہوتی ہے وہا ں ترقی خو د ہی اتی ہے۔ میں ضلع غذر کے علماء کرام اور واعظین کے علاوہ مکھی کامڑیا صاحبان کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جن کی وجہ سے غذر میں امن قائم ہے۔

ایڈمنسٹرشن کو ہدایت کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ فرقہ واریت پھیلانے والے لوگوں کی سرکوبی کی جائے تاکہ غذر کی امن میں کوئی خلل نہ آجائے ۔انہوں نے کہا کہ سترہ کروڑ روپے ترقیاتی کاموں کے لئے دیا گیا ہے اور اس کے علاوہ ممبر کی ریکویسٹ پر 27کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ بھی دیا گیا ہے جو کہ ایم این اے فنڈز کے علاوہ ہے ۔ایفاد کی مدد سے غر بت دور کرنے کے لئے سوا اراب روپے سے غیر آباد زمینوں کو آباد کرنے کے منصوبے جاری ہیں اور آٹھ لاکھ کنال اراضی آباد کر کے زمینداروں کو دینگے۔ غذر میں اس وقت پانچ منصوبوں پر کام جاری ہے۔ اگلے سال تک 25 ہزار کنال زمین آباد کیا جائیگا ۔ 2019 تک ساڑھے دس میگاواٹ بجلی پید ا کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پھنڈٖر تحصیل کا پی سی فور منظور ہوا ہے بہت جلد ہی پھنڈر تحصیل کے پوسٹوں پر ملازمین کی تعیناتی عمل میں لایا جائیگا۔ پھنڈر تحصیل کے بلڈنگ کے لئے ایک کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ غذر میں قراقرم یونیورسٹی کی کیمپس کے لئے ڈیڈھ کررڑ روپے منظور ہوئے ہیں 30دسمبر سے پہلے تدریس کا باقاعدہ کا م شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دو سو گھرانوں پر مشتمل گاؤں کے لئے آر سی سی پل تعمیر کی جائیگی ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع کا اعلان کرنا اور حلقے کو الگ کرنا میرے دائرہ کار میں نہیں عوام سے جھوٹا وعدہ نہیں کر سکتا ،وفاق سے آپ کا مطالبہ کرتا رہونگا ۔انہوں نے کہا کہ حدود بندی کے مد میں ہم نے فنڈ جاری کیا ہے مقامی لوگوں کو حدود میں تعینات کیاہے ۔شندور انٹر نشنل بارڈر ہے اس بارڈر کی زمہ داری رینجرز یا جی بی سکاؤٹ کو دی جائیگی ۔سی پیک کا ایکسپریس وے کا سروے دسمبر تک مکمل ہوگا اور جون سے پہلے 22اراب کی اس منصوبے پر کام شروع ہوگا

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button