گلگت (پ ر) قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی میں ‘انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ اورسائنسز میں ابھرتے ہوئے رجحانات’ کے موضوع پر تیسری عالمی کانفرنس کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔
ہائرایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے شروع ہونے والی دو روزہ عالمی کانفرنس میں قومی اور بین الاقوامی ماہرین تعلیم،سائنسدان اوریونیورسٹیز کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی فورس کمانڈرگلگت بلتستان میجر جنرل احسان محمودخان تھے ۔ان کے علا وہ ڈپٹی سپیکرگلگت بلتستان قانون سازا سمبلی جعفراللہ خان ،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ ، قومی و بین الاقوامی ماہرین تعلیم، یونیورسٹی کے سینئر منیجمنٹ اسٹاف و فیکلٹی ممبران سمیت طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شر کت کی ۔
کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل احسان محمودخان نے کہاکہ وہ دن دور نہیں ہے کہ گلگت بلتستان شہداء وغازیوں کی سرزمین سے سائنسدانوں ،ڈاکٹروں اور محقیقین کی سرزمین بنے گی اور یہاں سے اٹھنے والی علمی تحریک سے پورا خطہ مستفیدہوگا۔ گلگت بلتستان ا س وقت ملک عزیز کے دیگر علاقوں کی نسبت تعلیمی شرح کے لحاظ سے سب سے آگے ہے ۔قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی اور بلتستان یونیورسٹی کی شکل میں عالمی معیار کی دو بڑ ی یونیورسٹیاں گلگت بلتستان میں موجود ہیں جو تعلیم و تربیت سمیت جدید تحقیق کے فروغ کے لئے نمایا ں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔فورس کمانڈر نے کہا کہ KIUمعیاری تعلیم اور ریسرچ کے حوالے سے بہت جلد دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں کی صف میں کھڑی ہوگی اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے طلباء علم کی پیاس بجھانے یہاں آئینگے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے طلباء ملک کا قیمتی سرمایہ ثابت ہونگے اور مستقبل میں قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے افکار کو لیکر ملک کو آگے لے جانیوالی قیادت یہاں سے ابھر کے سامنے آئینگی کیونکہ نامساعد حالات کے باوجود یہاں کے عوام نے علم و آگہی کے حصول کیلئے کو ئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا ہے اور ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں میں یہاں کے عوام نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے پاک فوج کی طرف سے KIU میں معیاری تعلیم اور تحقیق کے فروغ کیلئے ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی اور یونیورسٹی ریسرچ انڈومنٹ فنڈ کیلئے ایک ملین روپیے کا چیک وائس چانسلر کے حوالے کرتے ہوئے آئندہ بھی تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے مالی معاونت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
فورس کمانڈر نے گلگت بلتستان کی نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے خصوصی طور پر کہا کہ وہ اپنی تمام تر توجہ اور توانائیاں جدید تعلیم اور تحقیق کے حصول پر مرکوزرکھیں اور منفی سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں کیونکہ کل انہوں نے اس ملک کی باگ دوڑ سنھبالنی ہے اور بدلتی ہوئی دنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر ملک کو معاشی اور سیاسی طور پر مستحکم بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کے چہرے کا جھومر ہے اور گلگت بلتستان اور پاکستان کا رشتہ سر دھڑ کا ہے ۔ گلگت بلتستان سے شروع ہونیوالا دریائے سندھ پاکستان کے ہر صوبے کو جوڑتا ہوا کراچی تک جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہKIU میں گلگت بلتستان اسٹڈیز کا شعبہ قائم کرنے کیلئے خصوصی تعاون کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ،متنوع زبان اور ثقافت کی تحقیق و ترویج کیلئے الگ شعبے کا قیام ناگزیر ہے تاکہ خطے کی درخشندہ روایات سے نئی نسل سمیت پوری دنیا کو آگاہی حاصل ہو۔
کانفرنس کے ابتدائی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے گلگت بلتستان اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر جعفر اللہ خان نے کہا کہ KIU خطے کی نئی نسل کو جدید چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے مثبت کردار ادا کر رہی اور یہاں کے فارغ التحصیل طلباء مستقبل میں گلگت بلتستان سمیت پاکستان بھر کیلئے مشعل راہ ثابت ہونگے۔ جعفراللہ نے کہا کہ دنیا کی ترقی یافتہ اقوام نے تعلیمی میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑھتے ہوئے ترقی کی منزلیں طے کی ہیں اور مجھے قوی یقین ہے کہ گلگت بلتستان کے طلباء بھی جدید تعلیم کا حصول یقینی بنا کے خطے کی تقدیر بدل دینگے۔
KIU کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطا ء اللہ شاہ نے کانفرنس میں افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہKIU پچھلے 16سالوں سے گلگت بلتستان کے طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے اور انہیں معاشرے کا ذمہ دار شہری بنانے کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے اور یہاں کے 10ہزار فارغ التحصیل طلباء اس وقت زندگی میں مختلف شعبوں میں بہترین خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ KIUنے نامساعد حالات اور قلیل وسائل کے باوجود خطے میں علم کی شمع روشن رکھی ہے اورمستقبل کے چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے زندگی کے ہر شعبے کیلئے باصلاحیت افرادی قوت اور دور اندیشن قیادت کی فراہمی کیلئے کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہKIU میں امسال مائینگ انجینئرنگ کا شعبہ فعال کر دیا گیا ہے اور اگلے سال سول انجینئرنگ کی بھی کلاسیں شروع کی جائینگی۔ KIU میرٹ کی بالادستی اور ٹیم ورک کے ذریعے قوم کو بہتر مستقبل فراہم کریگی ۔ KIUمیں طلباء کو معیاری تعلیم اور تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور جلد ہی اس یونیورسٹی کا شمار ملک کی بہترین یونیورسٹیزمیں ہوگا۔
کانفرنس کے سیکریٹری ڈاکٹر افضال احمد نے ابتدائی سیشن کے اختتام پرفورس کمانڈر، ڈپٹی اسپیکر سمیت تمام ملکی و غیر ملکی مندوبین اور کانفرنس کی انتظامی کمیٹیوں کے ارکان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہKIUمستقبل میں بھی جدید تحقیق کے فروغ کیلئے کانفرنسز کا انعقاد جاری رکھے گی۔ کانفرنس کے دوسرے سیشن میں ملکی و بین الاقوامی ماہرین تعلیم اور ریسر چرز نے اپنے تحقیقی مقالے پڑھے اور سامعین کوسائنسی تحقیق میں نئے رحجانات سے روشناس کرایا۔ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس اتوار کے روز بھی جاری رہے گی۔