گلگت بلتستان حکومت نے گندم کی فی بوری قیمت میں 63 فیصد اضافے کا اعلان کردیا، احتجاجی مظاہروں کا آغاز
گلگت: گلگت بلتستان میں اب گندم 3600 روپے فی فوری کے حساب سے فروخت ہوگا۔ سو کلو بوری کی قیمت 2200 سے بڑھا کر 3600 روپے مقرر کردی گئی۔ 1400 روپے فی بوری اضافے سے عوام کی چیخیں نکل گئیں۔
گلگت بلتستان کابینہ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلی اور وزیر خوراک نے پریس کانفرنس کے دوران نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔گندم کی قیمتوں میں 63 فیصد اضافے کے اعلان کے بعد گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان۔
عوامی ایکشن کمیٹی نے ضلع غذر کے سب ڈویژن یاسین سے احتجاجی مظاہروں کا آغاز کردیا۔ مظاہرے دوسرے علاقوں تک پھیل سکتے ہیں۔
وزیر اعلی اور وزیر خوراک نے کہا ہے کہ کم آمدنی والے خاندانوں کو رعایتی قیمتوں پر گندم فروخت کیا جائے گا۔ کم قیمت پر گندم خریدنے کے لئے مستحق خاندانوں کی تصدیق فنگر پرنٹس اور راشن کارڈز کے ذریعے کی جائے گی۔ جبکہ مخصوص حد سے زیادہ آمدنی والے افراد، بشمول 17 گریڈ سے اوپر کے سرکاری ملازمین، کو پوری قیمت پر گندم ملے گا۔
وزیر اعلی نے یہ بھی کہا ہے کہ تجویز گندم کی فی بوری قیمت 5200 روپے تک بڑھانے کی تھی۔ تاہم عوامی احتجاج کے سبب قیمت 3600 روپے فی بوری کی گئی ہے۔
تاہم عوامی ایکشن کمیٹی نے اس فیصلے کو رد کرتے ہوے احتجاجی تحریک کے آغاز کا اعلان کردیا ہے۔
دوسری طرف مذہبی سیاسی تنظیم ایم ڈبلیو ایم کے رہنما آغا علی رضوی نے بھی قیمتوں میں اضافے کو رد کرتے ہوے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کے ذریعے عوام کو احتجاجی مظاہروں کے لئے تیار ہوجانے کا پیغام دیا ہے۔