اشکومن: تشنلوٹ واقعے میں طالب علم زیادتی کے بعد قتل، ورثاء نے لاش کے ہمراہ شدید برفباری کے باوجود ایمت تھانے کے باہر دھرنا دیا
اشکومن(کریم رانجھا) تشنلوٹ واقعے میں طالب علم کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کاانکشاف، پولیس نے چھ مشکوک افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا،لواحقین اور عوام علاقہ کا لاش کے ہمراہ ایمت تھانے کے سامنے دھرنا ،واقعے میں ملوث افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت کارروائی کا مطالبہ،24 گھنٹے گزر جانے کے باوجود میڈیکل رپورٹ نہ ملنے پر ڈی ایچ او غذر مردہ باد کے نعرے۔
گزشتہ روز بالائی اشکومن کے گاؤں تشنلوٹ کے رہائشی چودہ سالہ طالب علم دیدار حسین ولد عجائب خان کی گمشدگی اور بعدازاں دریاکنارے لاش کی برآمدگی کے واقعے کے خلاف عوام علاقہ اور مقتول کے ورثاء نے لاش کے ہمراہ جمعرات کی صبح سے شدید برفباری کے باوجود ایمت تھانے کے باہر دھرنا دے رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق مقتول کو جنسی زیادتی کے بعد گلا دبا کر انتہائی بے دردی سے قتل کیا گیا اور نعش کو دریا کے قریب پتھروں سے ڈھک کر چھپانے کی کوشش کی گئی ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔ چوبیس گھنٹے گزر جانے کے باوجووابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ جاری نہ کرنے پر مظاہرین نے محکمہ صحت اور ڈی ایچ او غذر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ورثاء کے نامزد کردہ چھ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ جاری ہے اور پولیس اصل ملزمان کو ٹریس کرچکی ہے۔ پوسٹمارٹم رپورٹ ملنے کے بعد باضابطہ ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔