تعلیمگلگت بلتستان

ہنزہ شناکی انٹر کالج تک سے محروم

ہنزہ ( بیوررپورٹ) ہزاروں کی آبادی پر مشتمل ہنزہ شناکی میں ایک انٹر کالج تک نہیں، امیروں کے بچے شہروں میں جاکر پڑھتے ہیں اور غریبوں کے بچے سینکڑوں کلو میٹر کا سفر طے کر کے تعلیم حا صل کرنے پر مجبور۔

تفصیلات کے مطابق ’’لاورہنزہ ‘‘کے علاقے شناکی جوکہ ہزاروں کی آبادی پر مشتمل 10کے قریب گاؤں کے لیے کوئی انٹر کالج تک نہیں جس سے غریب والدین کے بچے اور خاص کر طالبات کہیں کلومیٹر طے کرکے تعلیم کی زیور سے روشناس ہونے پر مجبور ہیں ۔100 فیصد شرح خواندنگی کے دعوے دار گنجان آبادعلاقے میں کوئی انٹر کالج تک نہ ہونا عوامی نمائندوں اور اس علاقے سے تعلق رکھنے والے این جی اورز، سرکاری بیوروکریسی میںاپنے خدمات دینے والے افیسران کے منہ پر تمانچہ ہے۔ بالخصوص این جی اوز کے وہ افیسران جو اس علاقے سے تعلق رکھتے ہیں اپنے بچوں کو بڑے بڑے شہروں میں بھیج کرتو پڑھاتے ہیں اور اپنے کاغذی کاروائیوں میں یہ دکھانے ہیں کہ یہاں سب تعلیم یافتہ ہے لیکن اندر کی کہانی ایسا نہیں ہے ۔

عوامی نمائندوں نے تو اس علاقے کو یکسر نظر انداز کیا ہوا ہے۔ غریب والدین اپنے مد د آپ ہزاروں روپے خرچ کرکے اپنے بچوں کو گلگت شہر یا علی آباد بھیجتے ہیں اورجہاں ان طلبہ و طالبات کو مسائل کا سامنا ہوتا ہے جیسا کہ ہوسٹل کے اخراجات اور دیگر بہات سے مسائل جس کی وجہ سے کہیں طلبہ اور خاص کر طالبات اپنی تعلیم مکمل کرنے سے قاصرہیں۔

عوامی نمائندوں کی عدم دلچسپی سے اور اس علاقے کو مکمل نظر انداز کرنے پر پاکستان مسلم لیگ ن جو اس وقت حکمران جماعت ہے سے مایوس ہورہے ہیں ۔اس حوالے سے والدین کا کہنا ہے کہ ہنزہ شناکی میں کم از کم ایک سرکاری انٹر تک کالج ہونا چاہیے جہاں طلبہ و طالبات کو مخلوط طور پر بھی تعلیم حاصل کرسکے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button